جو حیدرآباد سے اس تہوار کو منانے کے لیے اپنے آبائی مقامات کو بڑی تعداد میں روانہ ہو رہے ہیں۔ گذشتہ چند دنوں کے دوران سکندرآباد اور کاچی گوڑہ ریلوے اسٹیشنوں میں مسافرین کے ہجوم میں اضافہ ہوا ہے۔
سنکرانتی سے قبل اسٹیشنز پر عوام کا ہجوم ایم جی بی ایس اور جے بی ایس بس اسٹیشنوں میں بھی مسافر کی غیر معمولی تعداد دیکھی جارہی ہے۔ سکندرآباد اور کاچی گوڑہ اسٹیشنوں سے ہر روز 2.5 لاکھ مسافرین اپنی منزل کی لیے روانہ ہوتے ہیں۔
مسافرین کے ہجوم سے نمٹنے کے لیے ساوتھ سنٹرل ریلوے کی جانب سے 430 خصوصی ٹرینیں چلائی جارہی ہیں۔گذشتہ سال 242 خصوصی ٹرینیں چلائی گئی تھی۔ ان 430 ٹرینوں میں 72 جن سدھارن ٹرینیں، 319 خصوصی ٹرینیں اور 40 سویدھا ٹرینیں شامل ہیں۔
بعض ٹرینوں میں اضافی کوچس لگائے گئے ہیں۔ ساوتھ سنٹرل ریلوے نے کہا کہ مسافرین کی ویٹنگ لسٹ کافی طویل ہے۔ اس عہدہ دار نے کہا کہ ریلویز نے اضافی ٹکٹ کاؤنٹرس اور آٹو میٹک ٹکٹ جاری کرنے والے مشینیں لگانے کے ساتھ ساتھ ریلوے پروٹکشن فورس اور ٹکٹ ٹراویلنگ اگزامنرس کو تعینات کیا گیا ہے۔
ساوتھ سنٹرل ریلوے کے ذرائع کے مطابق سکندرآباد سے اے پی کے کاکناڈا اور سریکاکلم خصوصی ٹرینیں چلائی جائیں گی۔14جن سادھارن سنکرانتی خصوصی ٹرینوں کو وجئے واڑہ تا وشاکھاپٹنم کے ساتھ ساتھ وجیانگرم اور راجمندری کے لئے چلایاجارہا ہے۔
اسی دوران سکندرآباد اور کاچی گوڑہ اسٹیشنوں میں پلیٹ فارم ٹکٹ کی قیمت کو 10روپئے سے بڑھا کر 20روپئے کردیا گیا ہے۔یہ اضافہ 20جنوری تک رہے گا۔یہ اضافہ،پلیٹ فارمس پر آنے والے افراد کی تعداد کے بہاو کو باقاعدہ بنانے اور تہوار کے دوران سفر کرنے والے عوام کو ہونے والی دشواریوں کو کم کیلئے کیا گیا ہے۔آر ٹی سی کے اسٹیشنوں میں بھی مسافرین کی بڑی تعداد دیکھی جارہی ہے۔ توقع ہے کہ اس کتاب میں بھی اضافہ ہوگا۔
تہوار کے موسم میں 4800 بسیں چلائی جارہی ہیں اور ان میں 1100 بسیں خصوصی ہیں۔ آر ٹی سی کی جانب سے ایم جی بی ایس، قدیم سی بی ایس، جے بی ایس، لنگم پلی، میاں پورہ چوراہا، کے پی ایچ بی، امیرپیٹ، ٹیلی فون بھون، ایل بی نگر، آرام گھر، ای سی آئی ایل چوراہا، جیڈی میٹلہ، تارناکہ اور اوپل چوراہا سے یہ بسیں چلائی جارہی ہیں۔