حیدرآباد/نئی دہلی: اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) نے جمعرات کو حیدرآباد یونیورسٹی میں 2002 کے گجرات فسادات پر مبنی بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کا اہتمام کیا گیا۔ دریں اثنا، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے طلبا ونگ اے بی وی پی نے یونیورسٹی کیمپس میں 'دی کشمیر فائلز' کی اسکریننگ کی۔ یاد رہے کہ مرکزی حکومت نے بی بی سی کی دستاویزی فلم 'انڈیا: دی مودی کوئچنس' پر پابندی لگا دی ہے۔ سوشل میڈیا پر تصویریں شیئر کرتے ہوئے ایس ایف آئی نے کہا کہ ایس ایف آئی کے کال پر یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقد ڈاکو مینٹری 'انڈیا: دی مودی کوئچنس' کی کامیاب اسکریننگ کی جھلکیاں، اسے دیکھنے کے لیے 400 سے زائد طلبا آئے جنہوں پروپیگنڈہ پھیلانے اور بدامنی پھیلانے کی اے بی وی پی کی کوششوں کو ناکام بنادیا۔ ایس ایف آئی طلبا برادری کو سلام پیش کرتا ہے جو کیمپس میں آزادی اور جمہوریت کے لیے کھڑے ہوئے ہیں۔ اس کے جواب میں اے بی وی پی کے طلبا نے آج یونیورسٹی کیمپس میں 'دی کشمیر فائلز' کی اسکریننگ کی۔
واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے طلباء اور فیکلٹی ممبران کی درخواست پر جمعہ کو کلاسز معطل کر دی ہیں۔ یونیورسٹی کی جانب سے جمعرات کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے یہ جانکاری دی گئی۔ ایک بیان میں یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ یونیورسٹی کے تمام دفاتر بشمول شعبہ جات، مراکز اور اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔ وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے فیکلٹی ممبران اور طلباء کی درخواست پر کلاس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جمعہ 27.01.2023 کو یونیورسٹی کے اسکولوں سمیت تمام کلاسیں معطل رہیں گی۔ تاہم یونیورسٹی کے تمام دفاتر بشمول شعبہ جات، مراکز اور اسکول معمول کے مطابق کام کریں گے۔ بائیں بازو کی مختلف تنظیموں کے ارکان نے جمعرات کو جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کیمپس میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے منسلک اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ بائیں بازو کے طلباء نے دعویٰ تھا کیا کہ 2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے دوران ان پر پتھراؤ کیا گیا۔ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا، ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن، آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (AISA) اور دیگر تنظیموں سے تعلق رکھنے والے بائیں بازو کے طلبا نے اے بی وی پی کے خلاف نعرے بازی کی۔