حیدرآباد:کرناٹک اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس پارٹی نے اپنا انتخابی منشور جاری کیا جس میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی طرح بجرنگ دل پر پابندی لگانے کی بات کہی گئی ہے۔ وہیں ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد میں کانگریس پارٹی کے دفتر کے باہر بجرنگ دل کے کارکنان نے جم کر ہنگامہ کیا جس کے بعد پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔ وہیں کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اور وزیراعلیٰ بسوا راج بومائی نے کانگریس پر سخت تنقید کی۔ کانگریس پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہ تو کانگریس اقتدار میں آئے گی اور نہ ہی کرناٹک میں بجرنگ دل پر پابندی ہوگی۔ وزیر اعلیٰ نے منگل کو گڈگ ضلع کے شیرہٹی قصبے میں کہا کہ بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ بجرنگ دل ایک سماجی تنظیم ہے جو سماج اور مذہب کے لیے کام کرتی ہے۔
Bajrang Dal Protest Against Congress Manifesto کرناٹک کانگریس کے منشور پر وزیر اعلیٰ بومئی برہم، بجرنگ دل کارکنان کا حیدرآباد میں احتجاج - تلنگانہ اردو نیوز
حیدرآباد میں بجرنگ دل کے کارکنان نے کرناٹک کانگریس کے منشور کے خلاف احتجاج کیا جس کے بعد پولیس نے کئی کارکنان کو حراست میں لیا ہے۔ وہیں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے بجرنگ دل کا پی ایف آئی سے موازنہ کرنے پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ بجرنگ دل اور پی ایف آئی کے درمیان کوئی موازنہ نہیں ہو سکتا۔ بجرنگ دل سماج میں مذہب اور مذہبی لوگوں کی حفاظت کرتی ہے۔ پی ایف آئی ایک کالعدم شدت پسند تنظیم ہے۔ جو ملک کو توڑنے میں مصروف تھی۔ تحقیقاتی ایجنسیوں کو پی ایف آئی کے خلاف ثبوت ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا بجرنگ دل سے موازنہ درست نہیں ہے۔ کانگریس کے منشور کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کانگریس کے منشور میں کیے گئے وعدوں کو پہلے ہی پورا کرچکی ہے۔ وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے کہا کہ کانگریس کہتی ہے کہ وہ پینے کے پانی کا انتظام کرے گی۔ ہم پہلے ہی یہ کر چکے ہیں۔ کانگریس نے لڑکیوں کو پاس دینے کا وعدہ کیا تھا، لڑکیوں کو پاس مل گئے ہیں۔ انہوں نے مفت بجلی دینے کا وعدہ کیا ہے، بی جے پی حکومت نے 75 یونٹ بجلی مفت دی ہے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ہمارے سابقہ منشور کو کاپی پیسٹ کیا ہے۔ ملکارجن کھڑگے کے اس بیان کا جواب دیتے ہوئے کہ آر ایس ایس کے دفتر میں امبیڈکر کی کوئی تصویر نہیں ہے، انہوں نے پوچھا کہ کیا وہاں کسی نے جا کر دیکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Karnataka Assembly Election 2023 کرناٹک میں کانگریس پارٹی کا منشور جاری، بجرنگ دل پر پابندی کا وعدہ