اس مہم کے ذریعے خاندان مضبوط کرنے کے لیے جہیز کی لعنت غیر شرعی رسومات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس فورا بعد ہی عائشہ خود کشی کا معاملہ سامنے آیا- عائشہ عارف خان کو خودکشی پر مجبور کر دیا گیا تھا جس کا ذمہ دار پورا سماج ہے۔ سماج کے غیر شرعی رسومات کی وجہ سے جہیز کا لین دے کیا جاتا ہے جہیز جسے ناسور کی وجہ ہزاروں خاندانوں میں روزانہ گھروں تشدد ہورہا ہے - ان کو روکنے کے لیے خواتین تنظیموں کو آگے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے-
'جہیز روکنے کے لئے خواتین تنظیموں کو آگے آنا چاہئے' - آسیہ تنسیم
جماعت اسلامی حلقہ تلنگانہ کی شعبہ خواتین کی صدر آسیہ تنسیم نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند شعبہ خواتین کی جانب سے ملک گیر سطح پر، مضبوط خاندان مضبوط سماج، مہم کا 19 فروری سے آغاز ہوچکا ہے۔
!['جہیز روکنے کے لئے خواتین تنظیموں کو آگے آنا چاہئے' ayeshas-suicide-stirred-the-muslim-community](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-11025723-thumbnail-3x2-alkjb.jpg)
'عائشہ کی خودکشی نے مسلم معاشرہ کو جھنجھوڑ دیا'
'عائشہ کی خودکشی نے مسلم معاشرہ کو جھنجھوڑ دیا'
اس سلسلے میں گرلز اسلامک آرگنائزیشن کی رکن عائشہ خالدہ نے کہا کہ ہمیں قرآن و حدیث کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے اسلام میں جہیز کی کوئی گنجائش نہیں ہے- اور انہوں نے کہا کہ جہیز کی وجہ سے لڑکیوں کو ہراسانی کے شکار ہونا پڑتا ہے۔
عائشہ خالدہ کہا کہ خواتین بے حیائی سے بچے اور پردہ حجاب میں رہیں -