حیدرآباد کی تنظیم تحریک مسلم شبان کے صدر مشتاق ملک نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر کے تاریخی شہر اورنگ آباد اور عثمان آباد کے ناموں کی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہروں اور جگہ کے ناموں کی تبدیلی سے کسی چیز کی تاریخی حیثیت ختم نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد شہر ایک تاریخی شہر ہے جس سے تاریخ کے کئی اہم واقعات منسوب ہے جو ناقابل فراموش ہے۔
مشتاق ملک نے عثمان آباد کے تعلق سے کہا کہ عثمان آباد کا نام نظام دکن میر عثمان علی خان کی نسبت سے رکھا گیا تھا، جو اس وقت ریاست دکن میں شامل تھا۔ عثمان آباد کا نام تبدیلی کرنا نظام میر عثمان خان کے ساتھ ناانصافی کرنے کے برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کئی شہروں اور مقامات کے نام تبدیل کیے گئے ہیں تاہم ناموں کی تبدیلی سے ان کی تاریخی حیثیت سے کبھی ختم نہیں ہوگی۔
خیال رہے کہ اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام کی تبدیلی پر اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔
اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر اور عثمان آباد کا نام دھاراشیو رکھا گیا ہے۔
Change Of Name Does Not Erase Historical Status:نام کی تبدیلی سے تاریخی حیثیت ختم نہیں ہوتی: مشتاق ملک
اورنگ آباد اورعثمان آباد کے نام کی تبدیلی پر اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ اورنگ آباد کا نام بدل کرچھترپتی سمبھاجی نگراورعثمان آباد کا نام دھاراشیو رکھا گیا ہے۔ اس پر مشتاق ملک نے کہا کہ نام تبدیل کرنے سے تاریخی حیثیت اور اہمیت ختم نہیں ہو جاتی۔ Change Of Name Does Not Erase Historical Status
نام کی تبدیلی سے تاریخی حیثیت ختم نہیں ہوتی: مشتاق ملک
مزید پڑھیں:Nawab Mir Osman Ali Khan نواب میر عثمان علی خان بہادر کی 56 ویں برسی پر تقریب کا اہتمام
واضح رہے کہ بی جے پی حکومت میں کئی شہروں اور مقامات کے نام تبدیل کیے گئے ہیں، اپوزیشن کے مطابق بی جے پی شہروں اور مقامات کے نام تبدیل کرکے ان کی تاریخی حیثیت ختم کرنا ان کا مقصد ہے۔