حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسملین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے ایک بار پھر راجستھان کی سیاست کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ حال ہی میں اویسی نے مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کے باڑمیر میں پریورتن یاترا کے جلسہ عام کے دوران دیے گئے بیان پر سوال اٹھائے ہیں۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر شیخاوت نے سناتن دھرم کو لے کر چل رہے تنازع پر ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ اس پر اویسی نے جی ٹوئنٹی کے ایجنڈے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جی ٹوئنٹی کے دوران بحث میں شامل 78 نکات کا اب کوئی جواز نہیں ہے۔
Owaisi reaction مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کے تبصرے پر اسدالدین اویسی کا ردعمل
اسد الدین اویسی نے جی ٹوئنٹی کے ایجنڈے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ اگر مودی حکومت کے وزراء ہی تشدد کی بات کریں گے، تو دنیا بھر میں امن کے پیغام پر بات کرنا بے معنی ہے۔ Owaisi reaction to Union Minister Gajendra Singh
Published : Sep 12, 2023, 12:51 PM IST
|Updated : Sep 12, 2023, 3:58 PM IST
اویسی نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر لکھا کہ جی ٹوئنٹی ختم ہو چکا ہے اور وہاں کئے گئے 78 نکات کا ہمارے ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نریندر مودی کی کابینہ میں کوئی وزیر تشدد کی وکالت کر رہا ہے، اور تشدد کی وکالت کرنا اب عام ماحول بن چکا ہے۔ اویسی نے اس ٹویٹ کے ساتھ گجیندر سنگھ شیخاوت کا ویڈیو بھی شیئر کیا۔ اویسی کا کہنا ہے کہ اگر مودی حکومت کے وزراء ہی تشدد کی بات کریں گے، تو دنیا بھر میں امن کے پیغام پر بات کرنا بے معنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Uniform Civil Code یو سی سی کے ذریعہ مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلموں کو نقصان ہوگا، اویسی
گجیندر سنگھ شیخاوت نے باڑمیر میں جلسہ عام کے دوران کہا تھا کہ آباء و اجداد نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر سناتن دھرم کو بچایا تھا، ایسے میں اگر کچھ لوگ سناتن دھرم کو تباہ کرنے کی بات کر رہے ہیں، تو انہیں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ جو لوگ سناتن کے خلاف بولیں گے، ہم ایسے ہر شخص کی زبان نکال دیں گے اور جو بھی سناتن کی طرف آنکھ اٹھائے گا، اس آنکھ کو انگلی سے نکال دیا جائے گا۔ جب مغل سناتن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے، پھر کوئی اتحاد کیا کرے گا؟