گاندھی ہسپتال میں کورونا کے زیر علاج متاثرین ہیں، اس کے علاوہ مختلف ہسپتالوں، کنگ کوٹھی، چیسٹ و دیگر ہسپتالوں میں کورونا کے مشتبہ مریض نگہداشت میں ہیں جنہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو روزہ رکھنے کی خواہش سے واقف کروایا۔
انتظامیہ نے اس کے متعلق وزیر صحت کو واقف کروایا وزیر نے ڈاکٹرز پر مشتمل ایک کمیٹی سے اس سلسلے میں تبادلۂ خیال کرتے ہوئے علماء سے بھی رہنمائی حاصل کی۔کمیٹی نے بتایا کہ روزہ کی وجہ سے مریض پر کسی قسم کے اثرات نہیں ہوں گے۔
وزیر صحت نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے بتایا کہ اگر خواہشمند روزہ رکھنا چاہیں تو ان کے لیے سحر و افطار کا انتظار کیا جائے گا۔بعد از آں انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کو روزہ رکھنے والوں کیلئے تغذیہ بخش غذا فراہم کرنے کی حکام کو ہدایت دی۔
تلنگانہ میں کورونا متاثرین کے سحر و افطار کا انتظام ڈائریکٹر میڈیکل ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر رمیش ریڈی کو اس کی ذمہ داری سونپی گئی ڈاکٹر رمیش نے بتایا کہ فی الحال جملہ 130 افراد نے روزہ کی خواہش ظاہر کی دوسرے روزے ان کے لیے سحر و افطار کا انتظام کیا جائے گا۔
روزے داروں کو سحر میں 3:30 کو کھانا پہنچایا جا رہا ہے جس میں روٹی، سبزی، ڈال، چاول اور ایک دن کے وقفے سے مٹن یا چکن فراہم کیا جارہا ہے۔افطار میں روزہ افطار کرنے کے لیے کھجور، پھل، کے علاوہ کھانے میں کھچڑی ٹماٹر کی چٹنی اور چکن فرائی یا بگارا کھانا یا ویج بریانی، اور ہر ایک دن کے وقفے سے چکن بریانی، سادہ چاول اوردال، سبزی انڈا فراہم کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں اوقات میں چائے اور دودھ کا بھی دیا جارہا ہے۔