حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے سینئر رہنما ایم اے خان نے ہفتہ کے روز کانگریس پارٹی کی رکنیت سے استعفی دیتے ہوئے پارٹی کے نام ایک خط بھی لکھا ہے۔ ایم اے خان نے کانگریس پارٹی کو لکھے گئے خط میں کہا کہ کانگریس پارٹی عوام کو یہ سمجھانے میں ناکام رہی کہ وہ اپنی وراثت دوبارہ بحال کرسکتی ہے اور ملک کو آگے لے جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں طالب علمی کے زمانے سے ہی چار دہائیوں سے زیادہ وقت سے کانگریس پارٹی سے جڑا رہا ہوں۔ G23 leader MA Khan quits party
اے ایم خان نے خط میں لکھا کہ جی 23 کے سینئر رہنماؤں نے پارٹی کے اچھے کام اور اس کے لیے آواز اٹھائی جسے قیادت نے مسترد کر دیا اور ان کی بات تک نہیں سنی گئی۔ اگر ان رہنماؤں پر بھروسہ کیا جاتا اور پارٹی ان کے درد کو سمجھتی تو حالات مختلف ہوتے۔ ایم اے خان نے خط میں کہا کہ سینئر رہنماؤں کو پارٹی سے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا۔ اعلیٰ قیادت پارٹی کے نچلی سطح کے کارکنان کو دوبارہ متحرک کرنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کر رہی۔ پنڈت نہرو، اندرا گاندھی کی قیادت میں پارٹی نے اسی عزم اور لگن کے ساتھ ملک کی خدمت جاری رکھی ہے۔ لیکن اس صورتحال میں میرے پاس یہ سخت فیصلہ لینے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ MA Khan quits congress
انہوں نے لکھا کہ میرے پاس کانگریس کے معاملات سے خود الگ کرنے کے لیے اور کوئی راستہ نہیں ہے، اسی لیے میں کانگریس پارٹی کی رکنیت سے استعفی دے رہا ہوں۔ پارٹی سے استعفیٰ دینے کے فوراً بعد، خان نے اے این آئی کو بتایا کہ انہوں نے کانگریس کو چھوڑ دیا کیونکہ جب راہول گاندھی نے پارٹی کمیٹی میں نائب صدر (وی پی) کا عہدہ سنبھالا تو معاملات بگڑ گئے۔ Congress Leader MA Khan Quit Party