ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں اس سال بی بی کے علم کی سواری کے دوران کئی طرح کی بے ضابطگیاں دیکھی گئیں۔ جس سے شیعہ برادری مطمئن نہیں ہے۔
دراصل علم کو روایت کے بر خلاف وقت مقررہ سے دو گھنٹے قبل اٹھائے جانے کو لے کر عقیدت مند شدید ناراض ہیں۔
عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ 'علم اٹھائے جانے کا وقت ایک بجے صدیوں سے مقرر ہے لیکن اس مرتبہ وباء کے خوف سے اسے مقررہ وقت سے پہلے ہی اٹھا دیا گیا جو کہ مذہبی رسومات سے کھلواڑ ہے۔'
شیعہ عقیدت مندوں نے اس عمل کے لئے علم برداروں کو ذمہ دار قرار دیا۔
انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ 'اتنی اہم سواری کیوں کر قبل از وقت نکالی جا سکتی ہے۔'
اس معاملے کو لے کر عقیدت مند شمیم بیگم نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'عاشورہ کے روز ساری روایات کو توڑ کر علم کا مذاق بنایا گیا اور کئی غلطیاں انجام دی گئیں۔