شہر میں واقع حیدرآباد اسپورٹنگ کلب کے فٹ بال گراونڈ میں گریٹر حیدرآباد مونسپل کارپوریشن کے عہدیدار گنیش چترتھی کے موقع پر گنیش کی مورتی نمرجن کی کوشش کررہے ہیں۔ فٹ بال گراونڈ میں مذہبی سرگرمیوں کی انجام دہی سے کھیل کی سرگرمیاں متاثر ہونگی۔ اسپورٹنگ کلب کے صدر سید سلیمان ندیم کا کہنا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے عہدیدار گذشتہ 15 دنوں سے ہمیں ہراساں کررہے ہیں کہ یہاں گنیش کی مورتی نمرجن کی جائے گی اور اس میدان میں گڑھے کھود کر ان میں پانی بھر دیا گیا،سید سلیمان ندیم نے کہا کہ عدالت کی جانب سے ہدایت نامہ جاری ہونے کے باوجود یہ لوگ اس میدان میں مذہبی سرگرمیاں انجام دینا چاہتے ہیں۔
Ganesh Chaturthi 2022 حیدرآباد کے فٹ بال گراونڈ میں گنیش نمرجن کی اجازت دینے سے شہریوں کا انکار
اسپورٹنگ کلب کے صدر سید سلیمان ندیم کا کہنا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے عہدیدار گذشتہ 15 دنوں سے ہمیں ہراساں کررہے ہیں کہ یہاں گنیش کی مورتی نمرجن کی جائے گی اور اس میدان میں گڑھے کھود کر ان میں پانی بھر دیا گیا،سید سلیمان ندیم نے کہا کہ عدالت کی جانب سے ہدایت نامہ جاری ہونے کے باوجود یہ لوگ اس میدان میں مذہبی سرگرمیاں انجام دینا چاہتے ہیں۔ Attempt to Install Ganesha in Football Ground in Hyd
Attempt to Install Ganesha in Football Ground in Hyd
انہوں نے کہا کہ اس کلب سے کئی طلبہ تنظیمیں وابستہ ہیں جو کھیل کی مختلف سرگرمیوں میں یہاں مصروف رہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ اس کلب سے کئی کھلاڑی قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔ اس سلسلے میں حیدرآباد اسپورٹنگ کلب کے سابق نائب صدر فرید الدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی نے پانچ سال پہلے بھی اس فٹ بال گراونڈ میں گنیش کی مورتی نمرجن کرنے کی کوشش کی تھی جس کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
ہائی کورٹ نے واضح طور پر ہدایت دی تھی کہ اس فٹ بال گراونڈ میں کھیل کارکردگیوں کے علاوہ کسی بھی مذہب کی کوئی تقریب منعقد نہ کی جائے،اس گراونڈ کو صرف کھیل کے لئے ہی استعمال کیا جائے۔ جی ایچ ایم سی کے کچھ عہدیدار پھر سے اس گراونڈ میں گنیش کی مورتی نمرجن کی کوشش کررہے ہیں حالانکہ انہیں ہائی کورٹ کے آرڈر کی کاپی دی گئی،کلب کے نائب صدر فرید الدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس گراونڈ کو کھیل کے علاوہ کسی بھی مذہب کی تقریب کے لئے استعمال نہ ہونے دیا جائے۔
مزید پڑھیں:Protests Erupt After Hyderabad Mosque Demolished: مسجد خواجہ محمود شمس آباد کی شہادت کے خلاف ایم آئی ایم کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ اس کلب سے لاکھوں کی تعداد میں کھلاڑیوں نے فائدہ اٹھایا اور اس کلب کو کھیل کے لئے مختص رہنے دیں، اگر یہاں کسی بھی مذہب کی تقریب کی اجازت دے دی گئی تو کھیل کی سرگرمیاں شدید متاثر ہونگی۔