آل انڈیا میڈیکل سائنس کی چار رکنی ٹیم نے اس پوسٹ مارٹم کو انجام دیا ہے یہ پوسٹ مارٹم نہایت رازداری کے ساتھ کیا گیا۔
ویڈیو : دوبارہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں اہل خانہ کے حوالے اس دوران ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں کسی بھی شخص کا داخلہ سخت منع تھا۔
پوسٹ مارٹم سے قبل ڈاکٹرز نے انکاؤنٹر میں مارے گئے افراد کے ارکان خاندان کے ذریعے لاشوں کی شناخت کے بعد تنہائی میں بات کی۔
انکاؤنٹر میں ہلاک شدہ افراد کے وارثین نے ان لاشوں کو حوالے کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ ان کی آخری رسومات ادا کی جاسکیں۔
اس سلسلے میں سپرنٹنڈنٹ گاندھی ہسپتال ڈاکٹر شراون کمار نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 'صبح دس بجے پوسٹ مارٹم کا آغاز ہوا ایمس کے وفد کو مطلوبہ سہولیات فراہم کردی گیئں ہے، تاہم ہائی کورٹ کے حکم پر تمام کاروائی کی ویڈیو گرافی کروا رہے ہیں جو ہمیں عدلیہ کو پیش کرنی ہے'-
مزید پڑھیں: ریپ ملزمین کے انکاؤنٹر پر ہائی کورٹ میں پہلی سماعت
پوسٹ مارٹم کے بعد لاشوں کو ان کے افراد خاندان کے حوالے کرنے سے متعلق سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ایمبولینس کے ذریعے لاشوں کو ان کے مقام روانہ کر دیا جائے گا'۔