حیدرآباد کے ایراگڈہ علاقے میں واقع گورنمنٹ آیورویدک کالج اینڈ اسپتال کے ایک ملازم نے کورونا کی مریض کا مبینہ جنسی استحصال کیا۔اس ملازم نے پہلے اس الگ تھلگ رکھی گئی۔ متاثرہ سے دوستی کرلی اور درد مٹانے والا بام لگانے کے بہانے اس کے قریب پہنچ کر اس کی جنسی زیادتی کی۔متاثرہ نے اسپتال کے انتظامیہ سے اس بات کی شکایت کی تاہم پولیس سے اس سلسلہ میں کوئی شکایت نہیں کی گئی۔یہ اسپتال کوویڈ کے مریضوں کے علاج کرنے والے سرکاری اسپتالوں میں سے ایک ہے۔
کورونا مریض کے ساتھ مبینہ جسنی زیادتی
ہسپتال ملازم نے درد مٹانے والا بام لگانے کے بہانےمتاثرہ کے قریب پہنچ کرجنسی زیادتی کی۔
دو ہفتے پہلے اس اسپتال میں نامپلی سے تعلق رکھنے والی اس متاثرہ کو داخل کروایا گیا تھا۔اسی دوران ایک آوٹ سورسنگ ملازم جس کی شناخت کرن کے طورپر کی گئی ہے کو اس وارڈ کا کام الاٹ کیا گیا تھا جہاں اس مریض کورکھاگیا ہے۔اس نے متاثرہ سے دوستی کرلی اور اس سے عموما وہ بات چیت کرتا تھا۔اسی دوران اس نے متاثرہ کاجنسی استحصال کیا۔متاثرہ نے بعد ازاں اس کی شکایت اسپتال کے حکام سے کی۔حکام نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے اس شکایت کا نوٹ لیا ہے اور اس ورکر کو انتباہ دیا۔ تاہم متاثرہ نے الزام لگایا کہ اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔