مولانا آزاد نیشنل اْردو یونیورسٹی اور نلسار یونیورسٹی آف لا کے درمیان آج ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط کیے گئے۔ جس کے تحت مانو کے انسٹرکشنل میڈیا سنٹر میں نلسار یونیورسٹی کی جانب سے ویڈیو اسباق تیار کیے جارہے ہیں جو وزارت فروغ انسانی وسائل کے SWAYAM پلیٹ فارم پر ملک بھر کے اساتذہ قانون کیلئے MOOC ریفرشر کورس کا حصہ ہیں۔ اس کے علاوہ اس بات کی کوشش کی جائے گی کہ تمام اسباق کو اردو سب ٹائٹلس کے ساتھ آئی ایم سی کے یوٹیوب پر بھی جاری کیا جائے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر، مانو ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے کہا کہ موجودہ حالات میں قانون کے تئیں لوگوں میں شعور بیداری کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر اردو عوام میں معلومات اور اہم امور پر بیداری کی کمی ہے۔ اس کی وجہ مختلف علوم کے مواد تک ان کی عدم رسائی ہے۔ اسی لیے اردو میں انہوں نے سائنس میگزین کا آغاز کیا تاکہ عوام میں سائنٹفک سوچ کو ابھارا جائے۔
انہوں نے نلسار یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر فیضان مصطفی سے درخواست کی کہ مقامی زبان تلگو اور اردو میں اہم قانونی اصطلاحات جیسے ایف آئی آر، ریمانڈ وغیرہ پر پمفلیٹ تیار کروائیں۔ اْردو تراجم کے لیے مانو سے تعاون لیا جاسکتا ہے اور موجودہ حالات میں یہ قوم کی ایک بڑی خدمت ہوگی۔ انہوں نے آئی ایم سی ٹیم کی مختصر وقفے میں 80 اسباق کی تیاری پر ستائش کی اور کہا کہ جناب رضوان احمد، ڈائرکٹر کی حرکیاتی قیادت نے آئی ایم سی ٹیم میں ایک نیا جذبہ پیدا کیا ہے۔
پروفیسر فیضان مصطفی، وائس چانسلر نلسار نے اس موقع پرکہا کہ عمومی قوانین کا جاننا ہر شہری کے لیے ضروری ہے۔ اس کے لیے نلسار ان پر اردو اور تلگو میں ویڈیو تیار کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیاکہ یہ اندرون ملک نلسار کا پہلا ملٹی فیکلٹی ایم او یو ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں تمام لا یونیورسٹیوں میں نلسار کو پہلا مقام حاصل ہے۔ یونیورسٹی سے ہر سال طلبہ کو دیگر ممالک بھیجا جاتا ہے اس کے علاوہ دیگر ممالک کے تقریباً 15 طلبہ ہر سال یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔