زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج میں شامل ہونے والے کسان رہنماوں کے خلاف حکومت کی نظر بند کاروائی کو ماہرین قانون اور تحریک سے جڑے افراد نے اس اقدام کو سپریم کورٹ کے احکام کی کھلی خلاف ورزی قرار دی۔
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج میں شامل ہونے والے کسان رہنماوں کے خلاف حکومت کی نظر بند کاروائی کو ماہرین قانون اور تحریک سے جڑے افراد نے اس اقدام کو سپریم کورٹ کے احکام کی کھلی خلاف ورزی قرار دی۔
مغربی اترپردیش کے ضلع میرٹھ سے بڑی تعداد میں کسان زرعی قانون کے خلاف تحریک میں شامل ہو رہے ہیں۔
وہیں زرعی قوانین کے خلاف دھرنے پر بیٹھے کسانوں کی حمایت میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف پولیس کی نظر بند کاروائی کو لے کر تحریک سے جڑے لوگ اور قانون کے جانکاروں میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی احتجاجی مظاہرے کے اعلان کے بعد احتجاج کو روکنے یا مظاہرین کو احتجاج سے روکنے کے لیے رہنماوں کو گھروں میں نظر بند کرنے کی کارروائی غیر آئینی غیر جمہوری اور سپریم کورٹ کی ہدایات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔