حیدرآباد: سکندرآباد کے سوپنا لوک کمپلیکس خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔ اس حادثے میں چھ افراد ہلاک ہوگئے۔ کل شام تقریباً ساڑھے چھ بجے 8 منزلہ عمارت کی ساتویں منزل پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی۔ اس کے بعد یہ آگ چوتھی منزل تک پھیل گئی۔ پانچویں منزلے پر بھی زور دار دھماکہ ہوا اس کے بعد آگ نے شدت اختیار کر لی۔ ٹیکسٹائل کی دکانوں کے ساتھ ساتھ اس عمارت میں کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ، کال سینٹرز اور دیگر سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر بھی ہیں، اس لیے یہاں لوگوں کی کافی تعداد ہوتی ہے۔ آگ لگنے کے بعد بجلی کی سپلائی بھی بند ہوگئی وہیں عمارت پھنسے لوگوں نے مدد کے لیے لوگوں کو آوازیں دیں۔ اس حادثے کی اطلاع فائر بریگیڈ عملہ کو دی گئی جس کے بعد آگ پر قابو پانے کے لیے 10 فائر ٹینڈرس کا استعمال کیا گیا اور کافی محنت و مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پانچویں منزل پر واقع بی ایم فائیو آفس میں آگ لگنے سے کئی لوگ وہاں پھنس گئے تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ تقریبا 15 افراد آگ کی لپیٹ میں آگئے۔
Sikandrabad Complex Blaze سکندرا آباد کے ایک کمپلیکس میں آتشزدگی، تین بی پی او ملازمین سمیت چھ افراد ہلاک - چھ افراد ہلاک
سکندرآباد کے سوپنا لوک کمپلیکس سکندرآباد میں گذشتہ شام آتشزدگی کے سبب 4 خواتین سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے، جب کہ متعدد افراد کو سانس میں تکلیف کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ Fire In Secunderabad
یہ بھی پڑھیں:Fire in Secunderabad Club: سکندر آباد کلب میں بھیانک آگ، کروڑوں کا نقصان
وہیں فائر فائٹرز نے کرینوں کی مدد سے عمارت میں پھنسے لوگوں کو نیچے لایا۔ ان میں شراون، بھرتما، سدھیر ریڈی، پون، دیاکر، گنگیا اور روی، جو دم گھٹنے کے باعث متاثر ہوئے انہیں ایمبولینس میں ہسپتال لے جایا گیا یہ سبھی افراد اس حادثے سے بچ گئے۔ لیکن جو پہلے سے ہی بیہوش ملے تھے پرمیلا، شیوا، وینیلا، تروینی، شروانی، اور پرشانت، کو ایمبولینس کے ذریعے گاندھی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ پولیس نے ہلاک ہونے والوں کی شناخت پرشانت اور وینیلا کے طور پر کی ہے جو محبوب آباد ضلع سے ہیں۔ شروانی اور شیوا ضلع ورنگل سے ہیں۔ تروینی اور پرمیلا ضلع کھمم سے ہیں۔بڑے پیمانہ پر عمارت میں پھنسے لوگوں کی تلاشی مہم جاری ہے۔ ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ ان سب کی موت دھواں اور سانس لینے میں تکلیف کی وجہ سے ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ تمام مہلوکین، جن کی عمریں 25 سال سے کم ہیں، وہ بی ایم 5 کال سینٹر میں کام کررہے تھے۔ وزراء محمود علی، تلاسانی سرینواس یادو، حیدرآباد کلکٹر امے کمار اور جی ایچ ایم سی میئر وجے لکشمی نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی۔ دم گھٹنے سے ہلاک ہونے والے چھ افراد کی لاشیں گاندھی ہسپتال کے مردہ خانہ میں ہیں۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی جائیں گی۔