مدورائی: ڈی ایم کے یوتھ ونگ لیڈر اور تمل ناڈو کے وزیر ادے ندھی اسٹالن نے بدھ کے روز الزام لگایا کہ صدر دروپدی مرمو کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب میں نہ پہلے مدعو کیا گیا تھا اور نہ ہی اب کیونکہ وہ بیوہ ہیں اور قبائلی برادری سے تعلق رکھتی ہیں۔ . انہوں نے کہا، 'اسے ہم سناتن دھرم کہتے ہیں۔' تمل ناڈو کےیوتھ ویلفیئراینڈ اسپورٹس ڈیولپمنٹ کے وزیر نے پہلے اپنے سناتن دھرم مخالف تبصروں سے تنازعہ کھڑا کر دیا تھا، جس کی وجہ سے ملک بھر میں گرما گرم بحث چھڑ گئی۔ اس دوران بی جے پی نے اس معاملے پر انہیں نشانہ بنایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:سناتن ڈینگی اور ملیریا کی طرح ہے، اسے ختم کردینا چاہیے، سی ایم اسٹالن کے بیٹے کا متنازع بیان
پارٹی کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہصدر جمہوریہ مرموکو کچھ ماہ قبل پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر مدعو نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی انہیں اس وقت پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں مدعو کیا گیا ۔ انہوں نے کہا، 'دروپدی مرمو ہمارے ملک کی پہلی سویلین صدر جمہوریہ ہیں ۔ انہیں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریبمیں مدعو نہیں کیا گیا ۔کیا اسی کو ہم سناتن کہتے ہیں؟۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ادے ندھی نے کہا کہ ہم سناتن دھرم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے پارلیمنٹ کے افتتاحی پروگرام میں سب کو مدعو کیا، لیکن ملک کے پہلے شہری یعنی صدرجمہوریہ کو مدعو کرنے کی زحمت نہیں کی۔ ڈی ایم کے لیڈر نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جا رہا ہے، اس کے لیے کئی اداکاراؤں کو بھی مدعو کیا گیا ہے، جبکہ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کو اس سے دور رکھا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کے واقعات،ان فیصلوں پر سناتن دھرم کے اثر کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پارلیمنٹ کے افتتاح کیلئے صدر جمہوریہ کو مدعو نہ کرنے جیسے سناتن طرز عمل کے خلاف، ادے ندھی
ادے ندھی نے سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے میرے سر کی قیمت بھی مقرر کر دی ہے۔ لوگ مجھے قتل کروانا چاہتے ہیں۔ میں ان سب باتوں سے بالکل پریشان نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے صرف سناتن دھرم کو ختم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ ہم اپنا مقصد حاصل نہ کر لیتے۔