پڈوکٹائی: چین میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کررہے تمل ناڈو کے طالب علم کی بیماری سے گزشتہ روز موت ہوگئی۔ ان کے اہل خانہ نے وزارت خارجہ اور ریاستی حکومت سے متوفی کی لاش کو ان کے آبائی شہر لانے میں مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔ شیخ عبداللہ (23) ولد سید ابوالحسن بوس نگر، پڈوکٹائی کے رہائشی ہیں۔ شیخ عبداللہ نے 2017-18 میں میڈیکل کی پڑھائی کے لیے چین میں داخلہ لیا تھا، تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں سے وہ اپنے آبائی شہر میں رہ کر ہی آن لائن تعلیم مکمل کر رہا تھا۔ چین میں کورونا پابندیوں میں چھوٹ ملنے کے بعد عبداللہ 11 دسمبر کو طبی تربیت کے لیے واپس چین گیا تھا۔ اس کے بعد ایک ہفتہ قبل شیخ عبداللہ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی، بعد ازاں یونیورسٹی انتظامیہ نے عبداللہ کو ہربن سٹی ہسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا اور عبداللہ کے اہل خانہ کو اس کی جانکاری دی۔
Medical Student Dies in China: تمل ناڈو کے طالب علم کی چین میں موت - Indian student dies in China
چین کے میڈیکل کالج میں زیر تعلیم تمل ناڈو کے ایک 23 سالہ طالب علم عبداللہ کی موت ہوگئی ہے۔ عبداللہ 2017 سے چین میں تعلیم حاصل کررہا تھا۔
اس واقعے کے بعد 26 دسمبر کو شیخ عبداللہ کے والدین نے ضلع کلکٹر اور مرکزی، ریاستی حکومت کو اپنے بیمار بیٹے کو بھارت واپس لانے کی غرض سے ایک درخواست لکھی، جس میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے بیمار بیٹے کو زندہ گھر واپس لایا جائے۔ تبھی چینی یونیورسٹی انتظامیہ نے عبداللہ کے والدین کو مطلع کیا کہ شیخ عبداللہ کا یکم جنوری کو علاج کے دوران انتقال ہو گیا۔ جس کے بعد سے شیخ عبداللہ کے والدین ان کی لاش کو اپنے آبائی شہر واپس لانے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں اور انہوں نے وزارت خارجہ اور ریاستی حکومت سے اپنے بیٹے کی لاش کو پڈوکٹائی واپس لانے میں مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں: