ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی کو اس شدت کی گرمی میں شدید پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، شہر میں پانی سپلائی میں 40 فیصد کٹوتی کردی گئی ہے۔ شہر کو پانی فراہم کرنے والے 4 ڈیم سوکھ چکے ہیں۔
چنئی میں ایسے حالات میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ چنئی کی رہنے والی پنیتا کا کہنا ہے کہ وہ پیشے سے باورچی ہیں اور دو بچوں کی ماں ہیں، انھیں ہر دو دن بعد سرکاری پانی ٹینکر کے ذریعے پانی لینا پڑتا ہے جس کے لیے انھیں گھنٹوں لائن میں لگ کر انتطار کرنا پڑتا ہے۔
چار افراد پر مشتمل پنیتا کے خاندان کو دو دن میں صرف 7 برتن بھر کر ملتا ہے، جس کے سبب ان کے گھر میں نہانے دھونے جیسے متعدد مسائل پیدا ہوگئے ہیں اسی وجہ سے ان کے بچے اب اسکول و کالج نہیں جا رہے ہیں اور اس کے سبب بیماریاں پھیلنے کا بھی خطرہ بڑھ گیا ہے۔
چنئی کے زیادہ تر لوگ اب نجی پانی کے ٹینکرز پر زندگی گزاررہے ہیں جو پہلے سے ہی مہنگا ہے لیکن اب قیمتیں دوگنا بڑھ چکی ہیں لیکن پھر بھی انھیں پانی وقت پر نہیں مل پاتا ہے۔