نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر کا کہنا ہے کہ ’’بھرتی عمل پر مسلسل بریک لگائے جانے سے ہزاروں کی تعداد میں نوجوان عمر کی دہلیز پار کر گئے ہیں جبکہ پرائیوٹ سیکٹر دم توڑ رہا ہے۔‘‘ انکے مطابق ’’اس صورتحال سے نئی نسل کو اپنا مستقبل مخدوش نظر آ رہا ہے۔‘‘
علی محمد ساگر نے ان کے باتوں کا اظہار مختلف علاقوں سے آئے ہوئے پارٹی عہدیداران اور تعلیم یافتہ نوجوانوں اور عوامی وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں میں خودکشی کا بڑھتا رجحان اور منشیات کے استعمال میں تشویش ناک حد تک اضافہ اس بات کا غماز ہے کہ نوجوان کس قدر مایوسی کے شکار ہو گئے ہیں۔ یہ ایک تشویشناک رجحان ہے جس کا سدباب کرنے کے لیے تمام سطحوں پر ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:'مغل گارڈن کی مرمت میں مغلیہ فن تعمیر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کیا جائے'
این سی جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ کورونا وائرس نے پہلے ہی مشکلات سے دوچار جموں وکشمیر کے عوام پر زبردست منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ یہاں کے بیشتر طبقوں کی اقتصادی حالت انتہائی خستہ ہو گئی ہے اور ایسے میں ایک جامع منصوبے کی بے حد ضرورت ہے جو زمینی سطح پر حقیقی معنوں میں لوگوں کی راحت کا سبب بنے۔