سرینگر (جموں و کشمیر):جہاں رواں ماہ کی 22 سے 24 تاریخ تک جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جی 20 اجلاس کی تیاریاں چل رہی ہیں، وہیں جمعرات کو کشمیر یونیورسٹی میں یوتھ 20 اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں 200سے زائد مقامی اور ملکی طلباء نے شرکت کی جبکہ 17 بین الاقوامی طلباء - جو مختلف یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولوں سے تعلق رکھتے ہیں - بھی اس اجلاس میں شریک رہے۔ اجلاس کے لئے مقرر کردہ عنوان (Climatic Change and Disaster Risk Reduction Making Sustainability – A way of Life ) پر پینل ڈسکشن کے دوران شرکاء نے تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر جہاں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور دیگر سینئر یونیورسٹی، سیول اور پولیس انتظامیہ کے افسران موجود تھے وہیں شرکاء میں بھی کافی جوش اور خروش دیکھا گیا۔ اس موقع پر کشمیر یونیورسٹی کی تاریخ اور سنگ میل کے حوالے سے ’’جیول ان دی کراؤن‘‘ نام سے ایک فلم بھی سکرین کی گئی، اس کے علاوہ یونیورسٹی کا ترانہ بھی پیش کیا گیا اور یوتھ 20 کا کرونیکل بھی ریلیز کیا گیا۔ کشمیر میں منعقد کیے گئے اس سطح کے پہلے اجلاس کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا کا کہنا تھا کہ ’’مجھے یہاں موجود ہونے پر کافی خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ میں سبھی مندوبین کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ کشمیر صرف خوبصورت مقام ہی نہیں بلکہ تعلیم کا مرکز بھی ہے۔ اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں کی کثیر تعداد ہمارے اچھے کام کو ثابت کرتی ہے۔‘‘
سنہا کا مزید کہنا تھا کہ ’’ماحولیات کا تحفظ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ کام ہم کو کھانے کی میز سے بھی کرنا ہوگا۔ تہذیب تب پھلتی پھولتی ہے جب قدرتی ماحول اچھا ہو اور آج اس ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے کام کرنا ہوگا۔ اگر درخت، پرندے، جانور ہی نہیں رہیں گے تو انسانی آبادی بھی ختم ہو جائے گی۔