سرینگر:جموں وکشمیر کی سرکردہ دینی، سماجی اور تعلیمی تنظیموں کے اتحاد - جموں وکشمیر متحدہ مجلس علماء - (MMU) جس کی قیادت میر واعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کر رہے ہیں، نے غزہ کے ایک اسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کے ذریعے وحشیانہ بمباری، جس میں500 سو سے زائد بے گناہ اور نہتے شہری مرد، خواتین، بچے ہسپتال میں داخل بیمار اور زخمی شامل ہیں، کی دلدوز شہادت ہوئی پر شدید رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔
متحدہ مجلس علماء نے اپنے بیان میں اسرائیلی بربریت کی زبردست مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جموں و کشمیر کے عوام اس المناک اور انسانی سانحے پر شدید غمزدہ ہیں اور فلسطین کی عوام کے ساتھ اس مشکل گھڑی میں اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔‘‘ جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ ’’اسرائیلی بر بریت اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے چارٹر اور جنیوا کنونشن کے تحت صریحاً ایک جنگی جرم ہے۔‘‘ ایم ایم یو کا کہنا ہے کہ ’’فلسطین کی عوام کو اسرائیل اور تمام ممالک کی طرف سے اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔ ان سے ان کے انسانی حقوق چھین لیے گئے ہیں۔‘‘ ایم ایم یو نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ وہ الزام تراشی اور طرف داری سے آگے بڑھیں اور دیکھیں کہ غزہ میں کیا ہو رہا ہے۔
بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ اس انسانی بحران کے خاتمے اور بے بس فلسطینی شہریوں کے خلاف جنگ کو بند کرانے اور اس طویل المدتی تنازعے کا فوری طور ایک منصفانہ حل نکالنے کے لئے نتیجہ خیز اقدامات کریں۔ بیان میں مسلم ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ فلسطینی عوام کے ان کی زندگی اور زمین کے حقوق بحال کرنے کے لئے متحد ہو کر فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور انہیں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔