سرینگر:بین الاقوامی شہرت یافتہ قاری آقائی احسان بیات ہمدانی نے آج نماز ظہر کے موقعہ پر تاریخی جامع مسجد سرینگر میں اپنی فن قرات کا شاندار اور خوبصورت مظاہرہ کیا۔ اس موقعہ پر بڑی تعداد میں نمازی اور زائرین جو ماہ رمضان کے آخری عشرۂ نجات میں نماز ظہر ادا کرنے اور اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہونے کیلئے حاضر ہوئے تھے نے ایران کلچر ہاؤس نئی دہلی سے آئے ہوئے قاری آقائی کی قرات کلام پاک سے اپنے ایمان اور یقین میں اضافہ کیا۔ اس موقع پر معزز مہمان اور ان کے رفقا کا انجمن اوقاف جامع مسجد کے سربراہ نظر بند میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی جانب سے انجمن کے ذمہ داروں حاجی الطاف احمد بٹ مفتی غلام رسول سامون اور مولانا ایم ایس رحمن شمس نے پرتپاک استقبال کرتے ہوئے میرواعظ موصوف کی طرف سے ان کے اعزاز میں شال پوشی کی، جبکہ کشمیر میں دین اسلام کی آمد اور فروغ حضرت امیر کبیر میرسید علی ہمدانیؒ کے بعد میر واعظین کشمیر کا تسلسل کے ساتھ حفاظت اسلام اور اشاعت اسلام کے تعلق سے تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے مہمان گرامی کو آگاہ کیا گیا۔
قاری آقائی احسان ہمدانی نے جامع مسجد سرینگر میں قرات کلام پاک سے لوگوں کو مسحور کیا
اسلامی جمہوریہ ایران سے آئے قاری آقائی احسان بیات ہمدانی نے آج نماز ظہر کے موقعہ پر تاریخی جامع مسجد سرینگر میں اپنے فن قرات کا شاندار اور خوبصورت مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر ترجمانی کے فرائض پیروان ولایت کے سربراہ آغا سید سبط شبیر قمی نے انجام دیئے اور معزز مہمان کی طرف سے میرواعظ کیلئے ہدیہ تشکر پیش کیا۔ ادھر انجمن اوقاف جامع سرینگر نے میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ پھر سے دوہرایا اور کہا کہ عظیم اور متبرک ماہ رمضان المبارک میں شہر و دیہات سے ہزاروں کی تعداد میں آنے والے مردو زن میرواعظ کشمیر کی عدم موجودگی میں شدید مایوسی ، ذہنی کوفت اور اضطراب کا سامنا کررہے ہیں اور انجمن نے میرواعظ کی نظر بندی کو ہر لحاظ سے غیر انسانی اور غیر اخلاقی قرار دیا۔
مزید پڑھیں:Let's Learn Quran with Tajweed Campaign "آؤ قرآن مجید تجوید سے سکیھیں" مہم کا افتتاح