نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھا ہے کہ ان کی پارٹی تب تک انتخابات میں حصہ نہیں لے گی جب تک نہ ان کی لیڈر شپ کو رہا کیا جائے۔
بتا دیں کہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ، نائب صدر عمر عبداللہ اور جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر 5 اگست سے نظر بند ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے صوبائی سیکرٹری شوکت حسین نے کہا کہ ان کی پارٹی جمہوریت کی بنیاد پر انتخابات لڑنے پر یقین رکھتی ہے۔ پارٹی نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے کہ وہ لیڈرشپ کے بغیر کوئی بھی فیصلہ نہیں لے سکتی ہے، ہماری لیڈر شپ زیر حراست میں ہے۔ ان کی رہائی کے بغیر انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ نہیں لے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے لیڈرشپ کو رہا کیا جائے، اس کے بعد ایک مجلس کا اجلاس ہوگا جس میں انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ لیا جائے گا۔