اردو

urdu

ETV Bharat / state

Women Entrepreneur in Kashmir اعلی تعلیم یافتہ خاتون انٹرپرنیور حنا چودھری سے ملیے

شہر سرینگر سے تعلق رکھنے والی حنا چودھری نے 2008 میں ایل ایل بی مکمل کرنے کے بعد کئی برسوں تک وکالت کی۔ لیکن بچپن سے ہی حنا کو کچھ الگ کرنے اور خود روزگار کمانے کی چاہ تھی اور بلاآخر اس نے 2020 میں کاروبار میں ہی قدم رکھا۔

women-entrepreneur-in-kashmir-srinagar-lawyer-turned-entrepreneur-create-name-in-womens-fashion
اعلی تعلیم یافتہ خاتون انٹرپرنیور حنا چودھری سے ملیے

By

Published : Mar 3, 2023, 4:41 PM IST

Updated : Mar 3, 2023, 6:30 PM IST

اعلی تعلیم یافتہ خاتون انٹرپرنیور حنا چودھری سے ملیے

سرینگر:ماضی میں اگرچہ کاروبار مردوں کا ہی پیشہ مانا جاتا تھا لیکن اب عصر حاضر میں خواتین نہ صرف تجارت کے پیشے کو اپنا رہی ہیں بلکہ کامیاب کاروباری کے طور بھی ابھر کر سامنے آرہی ہیں۔ وادی کشمیر میں کئی ایسی خواتین ہیں جو کہ کاروباری دینا میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہیں ،لیکن حنا چودھری جیسی خواتین بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں جو اپنے شوق اور دلچسپی کو کاروبار میں تبدیل کرکے اپنی ایک الگ پہنچان بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔ حنا چودھری نہ صرف کپڑوں کے کاروبار سے وابستہ ہیں، بلکہ انہوں نے حال ہی میں کشمیر میں اپنی نوعیت کا ایسا پہلا سلون کھولا ہے جس میں ایسی سروسز اور سہولیات دستیاب رکھی گئی جس کے لیے خواتین کو پہلے کشمیر سے باہر جانا پڑتا تھا۔ یہاں ماہرین اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس جلد اور بالوں کے لیے اڈوانس ٹریٹمنٹ انجام دیا جاتا ہے۔

ڈیزائن ،فیشن اور مواد سے متعلق کپڑوں کی جانکاری رکھنے والی حنا چودھری نے اپنے کاروبار کی شروعات 2020 میں اس الگ اور منفرد بوٹیک سے کی ہے۔ حنا کے اس بوٹیک پر نہ صرف خواتین کے لیے الگ الگ مختلف ڈائزن اور اعلی معیار کے ملبوسات ہیں بلکہ خواتین کے لیے کپڑوں کی سلائی کی سہولیات بھی یہاں دستیاب رکھی ہیں۔ وہیں یہاں پر شادی بیاہ کے علاوہ عام استعمال کے ملبوسات کی منفرد کلیکشن بھی رکھی گئی ہے۔ شہر سرینگر سے تعلق رکھنے والی حنا چودھری نے ایل ایل بی کیا ہے۔ 2008 میں اپنا ایل ایل بی مکمل کرنے کے بعد اگرچہ انہوں نے کئی برس تک بطور وکیل بھی کام کیا لیکن بچپن سے ہی کچھ الگ کرنے اور خود روزگار کمانے کی چاہ لیے بالآخر اس نے کاروبار میں ہی قدم رکھا۔ ایسے میں آج کی تاریخ میں حنا کا شمار کامیاب انٹرپرنیور میں ہوتا ہے اور یہ نہ صرف خود روزگار کما رہی ہے بلکہ دوسروں کو بھی اس وقت روزگار فراہم کررہی ہے۔حنا کے بوٹیک سے لے کر سیلون تک 10 سے 15 مرد اور خواتین ملازم کام کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Frozen Food Business فروزن فوڈ کاروبار شروع کرنے والی کشمیر کی پہلی خاتون


کورونا کی وجہ سے دیگر تجارت پیشہ افراد کے ساتھ ساتھ اگرچہ حنا چودھری کا کاروبار بھی کافی حد تک متاثر ہوا تاہم یہ صلاحیت ،ہمت اور حوصلہ سے لئے آگے بڑھتی رہیں ۔ حنا کی رائے میں اگر عورت خود اعتمادی اور اپنے دائرۂ اختیار میں رہ کر کسی بھی شعبہ میں اپنی قسمت آزمائی کریں گی تو کامیابی ضرور اس کے قدم چومے گی۔

Last Updated : Mar 3, 2023, 6:30 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details