سرینگر:جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں سخت سکیورٹی بندوبست کے بیچ منعقد کی گئی بین الاقوامی جی ٹوئنٹی سمٹ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوئی۔جی ٹوئنٹی ٹورزم ورکنگ گروپ پر منعقد "فلم ٹورزم فار النامک گروتھ اینڈ کلچرل پریزورویسن" کے عنوان پر منعقد کی جانے والی اس سمٹ میں فلم اور ایکو ٹورزم کو فروغ دینے پر مسودہ تیار کیا گیا۔ اس مسودے کو گوا میں ہونے والے چوتھی جی ٹوئنٹی سمٹ میں مندوبین منظور کرکے ایک پالیسی کی شکل دیں گے۔
سرینگر میں خوبصورت جھیل ڈل کے کنارے پر واقع ایس کے آئی سی سی میں یہ سمٹ سخت سکیورٹی پہرے میں منعقد ہوئی۔انتظامیہ نے ایس کے آئی سی سی کی جانب جانے والی تمام سڑکوں کو سیل کرکے رکھ دیا تھا۔آج کی تقریب کا افتتاح جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کیا، جنہوں نے اپنے تقریر میں کہا کہ جی ٹوئنٹی اجلاس کو کشمیر میں منعقد کرنے سے یہاں فلم سازی کو فروغ ملے گا۔
ایل جی منوج سنہا نے علاوہ مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی اور وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ بھی شامل تھے۔ اس اجلاس کے لئے جموں کشمیر انتظامیہ کے تمام اعلی افسران گزشتہ کئی ہفتوں سے انتظامات کرنے میں مشغول تھے۔آج کے اجلاس کی مجموعی کارروائی پر مرکزی وزیر برائے سیاحت، مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ، جی ٹوئنٹی شیرپا امتیابھ کنت نے تفصیلات دی۔بدھ کو یہ مندوبین سرینگر کے مختلف تفریحی مقامات بشمول مغل باغات، چشمہ شاہی اور پولو ویو کی سیر کر سکتے ہیں۔
سرینگر کی اس سمٹ میں 16 ممالک کے 60 مندوبین ہی موجود تھے جبکہ چین نے اس سمٹ کا اس بات پر اعتراض کیا ہے کہ کشمیر کے متنازعہ خطے میں منعقد کی جارہی ہے۔ سعودی عرب، ترکیہ، انڈونیشیا اور مصر نے بھی اس سمٹ میں شرکت نہیں کی ہے تاہم ان ممالک نے سمٹ میں حصہ نہ لینے کے وجوہات ظاہر نہیں کیے۔