سرینگر:وادی کشمیر میں سخت سردیوں کی وجہ سے بچوں کو اسکولوں میں کافی پریشانی ہورہی ہے جبکہ والدین بھی بچوں کو تیار کرنے میں دشواریاں محسوس کررہے ہیں۔پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن نے موسمی صورتحال کے پیش نظر وادی میں پرائمری سطح تک کے اسکولوں کے لئے سرمائی تعطیلات کا مطالبہ کیا ہے کیوں کہ سردی کی وجہ سے چھوٹے بچوں کی صحت بھی بگڑ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مارچ کے بدلے اکتوبر سیشن کو پھر سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ وادی میں سردی کے حالات کے پیش نظر مارچ سیشن طلبہ کےلئے نقصان دہ ثابت ہورہا ہے ۔
جموں و کشمیر کی پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ منفی درجہ حرارت اور دھند کی وجہ سے اسکولوں، خاص طور پر نچلی کلاسوں کے لیے ترجیحی بنیادوں پر موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کرے۔ایسوسی ایشن نے کہا کہ انہیں متعدد والدین اور یہاں تک کہ اسکولوں سے بھی موسم کی خراب صورتحال کے بارے میں درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک 4 سالہ بچے کے لیے اس موسم میں جلدی اٹھنا اور اسکول کے لیے تیار ہونا بہت مشکل ہوتا ہے۔ ہم ایک ترقی یافتہ ملک نہیں ہیں جہاں گھر، بسیں اور اسکول سبھی مرکزی طور پر گرم ہوتے ہیں۔ ہمیں موسمی صورتحال کے مطابق ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں کے ترجمان نے کہا کہ یہاں تک کہ والدین کے لیے بھی اپنے بچوں کو اسکولوں کے لیے تیار کرنا ایک مشکل کام ہے۔