سرینگر:جموں کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ مظفر حسین بیگ نے آج پی ڈی پی میں واپسی کی ہے۔ مظفر بیگ سنہ 1998 میں پی ڈی پی میں شامل ہوئے تھے، لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انہوں نے پی ڈی پی کو الوداع کیا تھا اور سجاد لون کی پیپلز کانفرنس میں شامل ہوئے تھے۔ مظفر بیگ نے آج پی ڈی پی کے بانی مرحوم مفتی محمد سعید کی آٹھویں برسی پر بجبہاڑہ میں مفتی کی قبر پر محبوبہ مفتی کے سامنے پارٹی میں واپسی کی۔ ان کی اہلیہ سفینہ بیگ بھی ان کے ساتھ تھیں اور انہوں نے بھی پی ڈی پی میں واپسی کی ہے۔ سفینہ بیگ ضلع بارہمولہ کے ڈی ڈی سی چئرپریسن ہیں جہاں ان کو پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی کے ممبران کی حمایت حاصل ہے۔
دفعہ 370 کی منسوخی کے ایک برس بعد مظفر بیگ کو مزکری سرکار نے پدم بھوشن انعام سے نوازا تھا۔ اس وقت محبوبہ مفتی سمیت پی ڈی پی کے کئی لیڈران نظر بند تھے۔مزکری سرکار نے ان کو دفعہ 370 کی منسوخی سے ایک روز قبل نظر بند کیا تھا یا حراست میں لیا تھا۔ مظفر حسین بیگ کا دفعہ 370 کی منسوخی پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے اسٹینڈ کے بالکل برعکس ہے۔ جب دفعہ 370 منسوخی کیا گیا تھا، تو مظفر بیگ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دفعہ 370 اب ایک تاریخی ہے جس کو مرکزی سرکار بحال نہیں کرے گا۔ انہوں نے مرکزی سرکار سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جموں کشمیر کو دفعہ 371 کے تحت قبائلی درجہ دیا جائے۔ اس کے برعکس محبوبہ مفتی کا مطالبہ ہے کہ جموں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت بھی بحال کرنی چاہئے۔
9 جنوری سنہ 2020 میں مظفر بیگ نے جموں میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کے اشتعال انگیز بیانات سے مرکزی سرکار نے جموں کشمیر کو یونین ٹریٹری بنایا تھا۔ محبوبہ مفتی نے سنہ 2017 میں کہا تھا کہ اگر مرکزی سرکار نے دفعہ 370 کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تو جموں کشمیر میں کوئی ترنگا نہیں لہرایا گا۔ مظفر حسین بیگ اور محبوبہ مفتی کے مابین تعلقات اس وقت بحال ہوئے جب نومبر میں مظفر بیگ اور ان کی اہلیہ سفینہ بیگ نے محبوبہ کے ساتھ ان کے نوگام رہائش گاہ میں ایک خفیہ ملاقات کی تھی۔