التجا مفتی نے کہا کہ 'دفعہ 370 کی 'غیر قانونی' تنسیخ کا حساس معاملہ گذشتہ زائد از ایک سال سے التوا میں پڑا ہے لہٰذا مایوس ہونا تو لازمی امر ہی بن جاتا ہے'۔
بتادیں کہ عدالت عظمیٰ نے التجا مفتی کی طرف سے اپنی والدہ کی پبلک سفٹی ایکٹ کے تحت نظر بندی کے خلاف دائر عرضی کے بارے میں جموں و کشمیر انتظامیہ سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظر بندی ہمیشہ کے لیے نہیں ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امشی پورہ شوپیاں فرضی انکاونٹر: دو نوجوان حراست میں
التجا مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'میں حیران نہیں ہوں کہ محترمہ محبوبہ جی کی حبس بے جا کی درخواست طول پکڑ رہی ہے۔ دفعہ 370 کی غیر قانونی تنسیخ جیسا حساس معاملہ بھی گذشتہ زائد از ایک سال سے التوا میں پڑا ہوا ہے لہٰذا مایوس ہونا تو لازمی بن جاتا ہے'۔
انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا: 'گوکہ میں ان کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری رکھوں گی لیکن اس دوران گپکار اعلامیہ سے وابستہ پارٹیوں کو اپنے اگلے اقدام پر گفت وشنید کرنی چاہئے۔ ہم یہ دیکھ سکتے ہیں کہ لیہہ کے لوگ کس طرح عدالتوں پر منحصر رہنے کے بجائے خود متحد ہوئے'۔
قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی صدر اور سابق وزہر اعلیٰ سال گذشتہ کے پانچ اگست سے نظر بند ہیں۔