سرینگر (جموں کشمیر) :نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کا کہنا ہے کہ ’’ہمارے آئین میں بھارت اور انڈیا دونوں نام درج ہیں اور مجھے ان میں کوئی فرق نظر نہیں آتا ہے۔‘‘ انہوں نے جی ٹونٹی کو اقوام متحدہ سے بہتر اور اچھا فورم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بیس ممالک اپنی مشکلات سامنے رکھ کر ان کا ازالہ تلاش کرتے ہیں۔‘‘ فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔ قبل ازیں ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے فرزند اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سمیت این سی کے کئی لیڈران و کارکان این سے بانی صدر شیخ محمد عبداللہ کی 41ویں برسی کے موقع پر حضرت بل سرینگر میں واقع ان کے مزار پر جمع ہوئے اور فاتحہ خوانی کی۔
فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے انڈیا اور بھارت ناموں کے بارے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا: ’’آپ آئین کا مطالعہ کریں، اس میں بھارت اور انڈیا دونوں لکھے ہیں اور مجھے ان دونوں ناموں میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔‘‘ صدر جمہوریہ کی جانب سے عشائیہ پر طلب کیے جانے یا نہ کیے جانے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا: ’’مجھے سمجھ نہیں آتا کہ صدر جمہوریہ مجھے ڈِنر (عشائیہ) کے لیے کیوں طلب کریں گی۔‘‘