اردو

urdu

ETV Bharat / state

Seasonal Affective Disorder In Kashmir "سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر" سردیوں میں کیوں بڑھ جاتا ہے - winter depression Signs

انسان کے لیے موسم کے ساتھ موڈ کا تبدیل ہونا ایک عام سی بات ہے،تاہم "سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر" ایسی دماغی بیماری ہے جو کہ روزمرہ زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔Seasonal Affective Disorder

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Dec 2, 2022, 5:34 PM IST

سرینگر:موسم سرما کے دوران زیادہ بھوک، اداسی ،سستی محسوس ہونا اور نیند نہ آنا جیسے علامات موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہو جانے کے علامات ہیں۔ایسے میں ان علامات کو نظر انداز کرنے والے ذہنی دباؤ کے شکار ہو جاتے ہیں۔وادی کشمیر میں موسم سرما شروع ہوتے ہی اس طرح کے مریضوں کو اضافہ ہوتا ہے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیرو سائنس سرینگر میں روزانہ کی او پی ڈی میں 10 فیصد مریض "سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر" یا "ونٹر ڈیپریشن" کے متاثر پائے جاتے ہیں۔Winter Disorder Mental Disorder In Kashmir

سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر" سردیوں میں کیوں بڑھ جاتا ہے
سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر یا ونٹر ڈپریشن یہ موسمیاتی بیماری کیا ہے۔ کیا یہ نفسیاتی بیماری صرف سردیوں میں ہوتی ہے،احتیاط اور علاج کیا ہے۔ اس سب پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے خصوص گفتگو کی کلینکل سائکالوجسٹ زویا میر سے۔Seasonal Affective Disorder Precautions and Preventions

کلینکل سائکالوجسٹ زویا میر نے کہا کہ سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر ڈپریشن کی ایک ایسی قسم ہے جو کئی افراد سال کے ایک مخصوص وقت میں محسوس کرتے ہیں۔زیادہ تر یہ سردی کے موسم میں ہوتا ہے لیکن کچھ لوگ موسم گرما میں بھی اس کا شکار ہوتے ہیں۔لیکن اگر خاص کر وادی کشمیر کی بات کی جائے تو یہاں اس طرح کے مریض موسم خزاں سے لے کر موسم سرما تک زیادہ دیکھنے کو ملتے ہیں،کیونکہ شدید سردی کے مہینوں کے دوران کشمیر میں لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔جس میں روزمرہ کے معامالات بے حد متاثر ہوتے ہیں۔بدقسمتی سے وادی میں سخت سردی کے دوران ضرورت زندگی میسر نہ ہونے، خراب موسمی صورتحال کی وجہ سے محدود نقل وحرکت میں کمی اور دیگر مسائل کے باعث سے لوگ ایسے ذہنی دباؤ کے شکار ہوجاتے ہیں۔Winter Problems in Kashmir
انسان کے لیے موسم کے ساتھ موڈ کا تبدیل ہونا ایک عام سی بات ہے،تاہم سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر ایسی دماغی بیماری ہے جو کہ روزمرہ زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔
وینٹر ڈیپریشن کی علامت پر بات کرتے ہوئے زویا میر کہتی ہیں کہ ہر انسان کے لیے سیڈ کی علامات الگ الگ ہوسکتے ہیں لیکن اس بیماری کے جو عام علامات یا نشانیاں ظاہر ہوتی ہیں ان میں مسلسل موڈ خراب رہنا ،روز مرہ کے کاموں میں دل نہ لگنا ،سستی محسوس ہونا ،معمول سے زیادہ سونا ،مایوسی ،ناکامی، کاربو ہائیڈریٹس کی طلب زیادہ محسوس ہونا اور خود کو بے کار سمجھنا وغیرہ بھی شامل ہیں۔winter Depression Signs

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ نفسیاتی بیماری کسی بھی عمر یا جنس کے لوگوں میں ہوسکتی ہے حتاکہ بچے بھی اس مرض کے شکار ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اب تک اس صورتحال سے دوچار متاثرین کی ہسپتالوں اور نہ ہی سماجی سطح پر کوئی تحقیق کی گئی ہے، لیکن یہ بات ضروری ہے کہ سخت سردی میں ضرورت زندگی میں خلل علامات کو مزید بگاڑ دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:Heroin Drug Lead To Hepatitis C: منشیات کے عادی ستر فیصد ہیپاٹائٹس سی کی بیماری میں مبتلا


کلینکل سائکالوجسٹ زویا میر نے کہا کہ سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر کا علاج تھراپیز اور ادویات دونوں سے کیا جاتا ہے۔اب یہ بیماری کی نوعیت پر منحصر ہے۔ ایسے میں اس دماغی مرض کا علاج کونسلنگ اور احسات پر منبی تھراپیز وغیرہ سے بھی کیا جاتا ہے وہیں کچھ مریضوں کو ذہنی دباؤ کم کرنے کی خاطر ادویات لینے کی بھی ضرورت پڑتی ہےجس کے لیے انہیں ماہر نفسیات سے رجوع کرنا پڑتا ہے۔ کسی مریض کو دونوں سائیکیٹرسٹ اور سائیکالوجسٹ کی بھی ضرورت پڑتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Mental Illness Among Children's in Kashmir: انتیس فیصد بچے مختلف نفسیاتی بیماریوں کے شکار، رپورٹ

ABOUT THE AUTHOR

...view details