سرینگر:موسم سرما کے دوران زیادہ بھوک، اداسی ،سستی محسوس ہونا اور نیند نہ آنا جیسے علامات موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہو جانے کے علامات ہیں۔ایسے میں ان علامات کو نظر انداز کرنے والے ذہنی دباؤ کے شکار ہو جاتے ہیں۔وادی کشمیر میں موسم سرما شروع ہوتے ہی اس طرح کے مریضوں کو اضافہ ہوتا ہے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیرو سائنس سرینگر میں روزانہ کی او پی ڈی میں 10 فیصد مریض "سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر" یا "ونٹر ڈیپریشن" کے متاثر پائے جاتے ہیں۔Winter Disorder Mental Disorder In Kashmir
کلینکل سائکالوجسٹ زویا میر نے کہا کہ سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر ڈپریشن کی ایک ایسی قسم ہے جو کئی افراد سال کے ایک مخصوص وقت میں محسوس کرتے ہیں۔زیادہ تر یہ سردی کے موسم میں ہوتا ہے لیکن کچھ لوگ موسم گرما میں بھی اس کا شکار ہوتے ہیں۔لیکن اگر خاص کر وادی کشمیر کی بات کی جائے تو یہاں اس طرح کے مریض موسم خزاں سے لے کر موسم سرما تک زیادہ دیکھنے کو ملتے ہیں،کیونکہ شدید سردی کے مہینوں کے دوران کشمیر میں لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔جس میں روزمرہ کے معامالات بے حد متاثر ہوتے ہیں۔بدقسمتی سے وادی میں سخت سردی کے دوران ضرورت زندگی میسر نہ ہونے، خراب موسمی صورتحال کی وجہ سے محدود نقل وحرکت میں کمی اور دیگر مسائل کے باعث سے لوگ ایسے ذہنی دباؤ کے شکار ہوجاتے ہیں۔Winter Problems in Kashmir
انسان کے لیے موسم کے ساتھ موڈ کا تبدیل ہونا ایک عام سی بات ہے،تاہم سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر ایسی دماغی بیماری ہے جو کہ روزمرہ زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔
وینٹر ڈیپریشن کی علامت پر بات کرتے ہوئے زویا میر کہتی ہیں کہ ہر انسان کے لیے سیڈ کی علامات الگ الگ ہوسکتے ہیں لیکن اس بیماری کے جو عام علامات یا نشانیاں ظاہر ہوتی ہیں ان میں مسلسل موڈ خراب رہنا ،روز مرہ کے کاموں میں دل نہ لگنا ،سستی محسوس ہونا ،معمول سے زیادہ سونا ،مایوسی ،ناکامی، کاربو ہائیڈریٹس کی طلب زیادہ محسوس ہونا اور خود کو بے کار سمجھنا وغیرہ بھی شامل ہیں۔winter Depression Signs
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ نفسیاتی بیماری کسی بھی عمر یا جنس کے لوگوں میں ہوسکتی ہے حتاکہ بچے بھی اس مرض کے شکار ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اب تک اس صورتحال سے دوچار متاثرین کی ہسپتالوں اور نہ ہی سماجی سطح پر کوئی تحقیق کی گئی ہے، لیکن یہ بات ضروری ہے کہ سخت سردی میں ضرورت زندگی میں خلل علامات کو مزید بگاڑ دیتے ہیں۔