سرینگر:یہ بات ہم سبھی بخوبی جانتے ہیں کہ آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ ٹیکنالوجی کے انقلاب نے دنیا کی مختلف زبانوں کو نہ صرف پڑھنے کا بہترین موقع فراہم کیا ہے بلکہ سمجھنے میں بھی کافی آسان پیدا کر دی ہے، جس کی بہترین مثال گوگل ٹرانسلیٹ کی دی جاسکتی ہے۔ Languages in Google Translate
گوگل ٹرانسلیٹ کے ذریعے دنیا کی 130 سے زائد زبانوں کا ترجمہ ممکن ہے لیکن بدقسمتی سے 5 ہزار سالہ پرانی کشمیر زبان ابھی تک گوگل ٹرانسلیٹ میں شامل نہیں ہوسکی ہے ۔کشمیری زبان برصغیر ہندو پاک کی اہم زبانوں میں شمار ہوتی ہے۔ تاریخی طور کشمیری اتنی ہی قدیم زبان ہے جتنی کہ انگریزی زبان ہے، مگر جس تیزی سے انگریزی اور دیگر زبانوں کو جدید دور میں فروغ حاصل ہوا ہے، ویسا فروغ کشمیری زبان کو ابھی نہیں مل پایا۔ ایسے میں ماہرین کافی فکر مند نظر آرہے ہیں۔Kashmiri Language Not in Google Translate
کشمیری زبان سے متعلق جارج ابراہم گرین سن نے لکھا کہ کشمیری واحد ایک ایسی زبان ہے جس کا لٹریچر دستیاب ہے۔ تاہم قدیم اور لٹریچر سے مالامال زبان ہونے کے باوجود کشمیری ٹیکنالوجی کے اس دور میں گوگل ٹرانسلیٹ سے ابھی بھی دور ہے، جو کہ لحمہ فکریہ ہے۔
ڈاکٹر جوہر قدوسی جن کی ذاتی کوششوں کی وجہ سے کشمیر زبان کا پہلا پبلیشنگ سافٹ ویئر تیار کیا گیا، کہتے ہیں کہ ان کی نگرانی میں اگرچہ کشمیری زبان کا پبلیشنگ سافٹ ویئر بنایا گیا، لیکن اس کے بعد سرکار نے جن اداروں کو جدید تقاضوں کے عین مطابق کشمیری زبان و ادب کی ترقی و ترویج کی خاطر کام کرنے کا ذمہ سونپا تھا، ان اداروں نے اس حوالے سے کوئی بھی کام نہیں کیا، جس کے نتیجے میں یہ زبان ٹکنالوجی کے میدان میں کافی پیچھے رہی اور وجہ یہی ہے کہ کشمیری زبان ابھی تک گوگل ٹرانسلیٹ میں شامل نہیں ہو پائی ہے۔