سرینگر (جموں و کشمیر):مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں روزگار کے معقول وسائل اور مواقع نہ ہونے کے پیش نظر خطے کے تعلیم یافتہ اور ہنرمند نوجوان ملک سے باہر نوکری ڈھونڈنے، روزگار تلاش کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ خطے کے پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ’’جے کے ویژن ڈاکیومنٹ 2047‘‘ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’روزگار کے مناسب مواقع نہ ہونے کی وجہ سے غیر ملکیوں کی جانب سے تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں کا غیر قانونی طور شکار ہونے کا خطرہ مسلسل لاحق رہتا ہے۔‘‘
اس ڈاکیومنٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اکیڈمیہ اور صنعت کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان ہے اور اس کی وجہ سے بے روزگاری اور تعلیم یافتہ افراد روزگار حاصل کرنے کے لیے بینکوں اور سرکاری شعبہ جات کو ہی ترجیع دیتے ہیں۔‘‘ دستاویز میں زور دیا گیا ہے کہ ’’طلباء میں تعلیمی قابلیت کو بڑھانے کے لیے مارکیٹ پر مبنی عملی کورسز کو دستیاب رکھنے اور انہیں فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ ایک طالب علم مختلف ڈگری کورسز کے ذریعے سند تو حاصل کر لیتا ہے تاہم تنوع، جو کہ جدید مسابقتی دنیا مطالبہ کرتی ہے، کی کمی کے باعث وہ ترقی یافتہ دور میں پیچھے رہ جاتا ہے۔‘‘