ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے ٹوئٹر پر کہا کہ "جموں و کشمیر میں چھ سال سے انتخابات نہیں ہو رہے ہیں اور ایک بھی پارٹی اس پر سوال نہیں اٹھا رہی ہے۔ لہٰذا عمر عبداللہ جو کہہ رہے ہیں وہ درست ہے۔ مجھے بھی دوسری سیاسی جماعتوں سے بھی یہی شکایت ہے۔جب ان کی بات آتی ہے تو وہ اتحاد کی بات کرتے ہیں اور جب یہاں 6-7 سال سے انتخابات نہیں ہوتے تو ایک جماعت بھی آواز نہیں اٹھاتی۔
Gulam Nabi Azad On Election: جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات کیوں منعقد نہیں کیے جارہے ہیں:غلام نبی آزاد
غلام نبی آزاد نے ٹوئٹرپر کہا کہ جموں وکشمیر میں پچھلے 6 سال سے انتخابات کیوں منعقد نہیں کئے جارہے ہیں۔ عمرعبداللہ نے جو کہا وہ درست ہے۔ مجھے بھی یہی شکایت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پارلیمانی انتخابات اور کل جماعتی میٹنگ سے متعلق عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس 23 جون کو پٹنہ، بہار میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت کرے گی، تاہم میٹنگ میں نیشنل کانفرنس محض خاموش تماشائی بنی رہے گی۔ عمر عبداللہ نے کہا: ’’ ہم یہ سننے کے لیے پٹنہ جائیں گے کہ بڑی پارٹیوں کا عظیم اتحاد (گرینڈ الائنس) کے بارے میں کیا کہنا ہے۔ ہم (نیشنل کانفرنس) ایک چھوٹی پارٹی ہے اور یہاں تک کہ اگر ہم جموں و کشمیر بشمول لداخ کی سبھی چھ پارلیمانی سیٹیں بھی حاصل کر لیں (جموں و کشمیر میں 5 اور لداخ میں 1)، تو بھی حکومت سازی میں ہمارا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔‘‘مزید پڑھیں: BJP not ready to face elections in JK بی جے پی جموں و کشمیر میں انتخابات کے لیے تیار نہیں، عمر عبداللہ انہوں نے مزید کہا: ’’پہلے اُن بڑی سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا پڑے گا جو پچاس، سو یا دو سو سیٹوں پر انتخابات میں شرکت کر ہی ہیں، اور چھوٹی پارٹیوں کو اتحاد میں شامل ہونے سے قبل ان بڑی جماعتوں کو خود متحد ہونا چاہئے۔‘‘ نام لیے بغیر عمر عبد اللہ نے ٹی ایم سی، ڈی ایم کے اور دیگر جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’جب ہم حزب اختلاف سیاسی جماعتوں کے اتحاد کی بات کرتے ہیں تو بنگال کی پارٹی گوا میں اور تمل ناڈو کی جماعت دہلی میں کیونکر الیکشن لڑ رہی ہیں؟ کچھ پارٹیاں ایسی ہیں جن کا جموں و کشمیر میں کوئی بھی کارکن نہیں ہے اور وہ بھی یہاں الیکشن میں کود پڑنے کی خواہاں ہیں۔‘‘ عمر عبداللہ کے مطابق ’’اس طرح کی حرکتوں سے کسی بھی جماعت کو فائدہ نہیں ہوتا۔‘‘