سرینگر (جموں و کشمیر):جہاں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری ہوتی ہے وہیں درجہ حرارت میں بھی گراوٹ درج کی جاتی ہے۔ دوسری جانب سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر تعیناتی میں بھی اضافہ کیا جاتا ہے۔ اس کے مزید ڈرونز، سرویلینس سسٹم اور دیگر جدید آلات بھی سرحد پر نصب کیے جاتے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کے اعلیٰ افسران کا ماننا ہے کہ یہ اقدام سرحد پار سے ہونے والی دراندازی کو روکنے کے لیے اٹھایا جاتا ہے کیونکہ موسم سرما میں عسکری کارروائیوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کے اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کی گزشتہ دو برسوں سے نومبر اور دسمبر میں ہلاکتیں اور عسکری کارروائیوں میں کمی آئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2021 میں کل 274 ہلاکتیں جموں و کشمیر میں پیش آئی ہیں، ان میں 193 عسکریت پسند، 45 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 36 عام شہری مختلف عسکری کارروائیوں کے دوران مارے گئے ہیں۔ وہیں نومبر کے مہینے میں کل 21 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جن میں 16 عسکریت پسند، ایک سیکورٹی فورسز کا اہلکار اور چار عام شہری شامل ہیں۔
اسی طرح اعداد شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دسمبر ماہ میں کل 35 ہلاکتیں واقع ہوئی ہیں، جن میں 27 عسکریت پسند، سات سیکورٹی اہلکار اور ایک عام شہری شامل ہے۔ وہیں سال 2022 میں کل 253 ہلاکتیں درج کی گئی ہیں، جن میں 193 عسکریت پسند، 30 سیکیورٹی فورسز اور 30 عام شہری شامل ہیں۔ جبکہ2021 کے مقابلے میں 2022 میں نومبر اور دسمبر کے دوران ہلاکتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں کل 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ہلاک ہونے والے سبھی افراد عسکریت پسند تھے وہیں دسمبر میں کل 9 ہلاکتیں پیش آئی ہیں، جن میں سات عسکریت پسند اور دو عام شہری شامل ہیں۔