نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی کی رہائی کے تعلق سے خبر کو خوش آئند قرار دیا۔
عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ' مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی ہے کہ محبوبہ مفتی صاحبہ کو ایک برس سے زیادہ عرصہ کی نظر بندی کے بعد رہا کیا جا رہا ہے۔ ان کی مسلسل نظربندی ناانصافی تھی اور یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کے خلاف تھی۔ محبوبہ مفتی کے باہر آنے پر ان کا خیرمقدم کیا جائے گا۔'
جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جی اے میر نے محبوبہ مفتی کو نظربندی سے رہائی کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے صحیح قدم قرار دیا ہے۔
محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے محبوبہ مفتی کے ذاتی اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'محترمہ مفتی کی غیر قانونی نظربندی کا اختتام بالآخر ہوگیا، میں ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے ان مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا۔ میں آپ سب کی شکر گزار ہوں۔ التجا اس اکاؤنٹ کو خیر آباد کہہ رہی ہے۔ فی امان اللہ۔ اللہ آپ کی حفاظت کرے'
سابق ایم ایل سی فردوس ٹاک نے اپنے بیان میں کہا کہ 'بالآخر سپریم کورٹ کے بڑھتے دباؤ کے پیش نظر آئرن لیڈی آف کشمیر محترمہ محبوبہ مفتی کو طویل نظربندی کے بعد رہا کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر پارٹی ہمارے قائد کو سلام پیش کرتی ہے جو جموں و کشمیر کے عوام کے لیے کھڑی رہیں۔ ہم اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہیں۔ نہ جھکیں گے نہ ہٹیں گے'۔