محکمۂ موسمیات کے مطابق درمیانی درجے کی شدت والی مغربی ہواؤں کا اثر مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں رواں مہینے کی 14 تاریخ سے محسوس کیا جا سکتا ہے جس کے نتیجے میں وادیٔ کشمیر کے مختلف علاقوں میں درمیانی درجے کی برفباری یا بارش کے امکانات ہیں۔
محکمۂ موسمیات کے ایک افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'رواں ماہ کی 14 سے 17 تاریخ تک مغربی ہواؤں کا اثر خطے میں دیکھا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے وادی کے کئی علاقوں میں ہلکے سے درمیانہ درجہ کی بارش یا برفباری کے امکانات ہیں۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'موسمی حالات میں نمایاں تبدیلی دیکھی جا رہی ہے، یقینی طور پر برفباری کے متعلق کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔ ابھی تک کی پیش گوئی کے مطابق درمیانی درجے کی برفباری ہو سکتی ہے لیکن پیش گوئی آنے والے ایام میں بدل بھی سکتی ہے۔'
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں وادیٔ کشمیر میں نومبر کے مہینے میں برفباری ہوئی۔ جہاں سنہ 2018 میں نومبر کی تین تاریخ کو وادی میں 34 برس بعد برفباری ہوئی تھی، وہیں سنہ 2019 میں نومبر مہینے کی سات تاریخ کو برفباری ہوئی تھی۔
سنہ 2019 میں نومبر کے مہینے میں 131.8 ملی میٹر برف ریکارڈ کی گئی تھی، وہیں سنہ 2018 میں 116.7 ملی میٹر برفباری درج کی گئی تھی، تاہم سنہ 1986 کے نومبر میں 115 ملی میٹر برفباری درج کی گئی تھی جو 2018 تک سب سے زیادہ تھی۔