وادیٔ کشمیر میں خشک موسم کے بیچ سردی کا زور برابر جاری ہے جس سے لوگ گوناں گوں مشکلات سے دوچار ہیں۔ ادھر محکمۂ موسمیات نے وادی میں پانچ دسمبر سے برف وباراں Snowfall Forecastکی پیش گوئی کر دی ہے۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں چار دسمبر سے مغربی ہواؤں کا اثر پھیل سکتا ہے جن کے اثرات سے پانچ دسمبر کو جموں و کشمیر کے بیشتر علاقوں میں ہلکے سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاہم یہ ہوائیں زیادہ قوی نہیں ہوں گی جس کے باعث بھاری برف باری کے امکانات نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میدانی علاقوں میں دو سے تین انچ جبکہ بالائی علاقوں میں کہیں کہیں زیادہ سے زیادہ ایک فٹ برف جمع ہوسکتی ہے۔
گرمائی دارلحکومت سرینگر Temperature in Srinagar میں کم سے کم درجۂ حرارت منفی 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کم سے کم درجہ حرارت منفی0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سری نگر میں 23 نومبر کو رواں سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور دہر سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب بھی یہی درجہ حرارت ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.4 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی8.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دارس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی11.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
دریں اثنا وادی میں منگل کے روز بھی موسم خشک مگر ابر آلود رہا۔
سردی سے بچنے کے لئے لوگوں کو گرم لباس میں ملبوس دیکھا گیا اور دفتروں، دکانوں اور دیگر کام کی جگہوں پر گرمی کے آلات جیسے ہیٹروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
لوگوں کا الزام ہے شہر و گام میں بجلی کی آنکھ مچولی رہی سہی کسر پوری کر دیتی ہے۔
یو این آئی