محکمہ موسمیات نے وادی میں 27 نومبر یعنی بدھ کو بالائی علاقوں میں درمیانی سے بھاری برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانی بارشوں کی پیش گوئی کی تھی تاہم 28 نومبر سے موسم میں بہتری واقع ہونے کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 6 اور 7 نومبر کو ہونے والی برف باری نے ریکارڈ بنا لیا ہے۔ اس سے قبل اس طرح کی برف باری 1959 میں ہوئی تھی۔
کشمیرمیں موسم ایک ہفتے تک خشک رہنے کی پیش گوئی انہوں نے کہا کہ نومبر مہینے میں سرینگر میں 79.8 سنٹی میٹر برفب درج کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر میں سنہ 1959 میں 64.3 سنٹی میٹر برف ریکارڑ کی گئی۔ سونم لوٹس نے کہا بالائی علاقے گلمرگ، زوجیلا اور منی مرگ میں دو فٹ برف ریکارڑ کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ غیر متوقع برف باری سےکشمیر میں نومبر میں ہی درجہ حرارت میں شدیدگراوٹ واقع ہوئی۔ موسم کی تبدیلی کے ساتھ کشمیر میں درجہ حرارت میں کمی ہونے کے باعث لوگوں نے گرم ملبوسات پہننے شروع کئے۔ سونم لوٹس کے مطابق دسمبر کے پہلے 10 دنوں میں برف باری کا کوئی امکان نہیں ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں موسم خشک اور ابر آلود رہے گا، جبکہ لیہہ اور کرگل اضلاع میں دھوپ نکلنے کے اچھے امکانات ہیں۔
واضح رہے کہ امسال وادی میں موسم سرما نے قبل از وقت ہی اپنے تیکھے تیور دکھانا شروع کیے جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔