سری نگر: جموں وکشمیر وقف بورڈ کی چیئر پرسن اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی لیڈر ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ چاند دیکھنے کے لئے ہم اپنی رویت ہلال کمیٹی بنائیں گے تاکہ لوگ کسی کنفیوژن کا شکار نہ ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بھی ضروری ساز و سامان اور ایک کنٹرول روم ہونا چاہئے تاکہ ہم خود چاند کو دیکھ سکیں۔ موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں مفتی اعظم جو اعلان کرتے تھے تو لوگ اس پر اتفاق کرتے تھے لیکن کل ایک کنفیوژن پیدا ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی کوشش کریں گے کہ اگلی عید تک اس قسم کا کنفیوژن نہ رہے۔
جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الالسلام نے کل اعلان کیا تھا کہ انہیں چاند ملنے کی کہیں سے شہادت نہیں ملی ہے اسلئے جموں و شکمری میں ماہ صیام کا آغاز 24 مارچ سے ہوگا۔ انکے اس اعلان کے بعد پاکستان میں رویت ہلال کمیٹی نے چاند نظر آنے کا اعلان کیا جس کے بعد کشمیر کی مساجد سے بھی اعلان ہوا کہ ماہ صیام کا آغاز 24 کے بجائت 23 مارچ سے ہوگا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ مفتی اعظم نے پاکستان کے اعلان سے قبل ہی اپنا فیصلہ صادر کیا تاہم اسے عوام نے قبول نہیں کیا۔ ماضی میں یہ تاثر عام تھا کی مفتی اعظم ریڈیو پاکستان سے اعلان سننے کے بعد ہی نئے ہجری مہینے کا اعلان کرتے تھے جس سے کبھی کوئی اختلافی صورتحال پیدا نہیں ہوتی تھی۔ کشمیر میں تاریخی طور ہجری کیلنڈر کیلئے پاکستان کی رویت ہلال کمیٹی پر ہی اعتماد کیا جاتا ہے ۔ علماء کا استدلال ہے کہ اسکے لئے جغرافیائی پوزیشن ایک اہم فیکٹر ہے۔ کشمیر کا ایک حصہ اسوقت بھی پاکستان کے زیر قبضہ ہے اور دونوں خطوں کو لائن آف کنٹرول تقسیم کرتی ہے۔