اردو

urdu

ETV Bharat / state

محبوبہ مفتی کی نظربندی پر سپریم کورٹ کا سوال

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر محبوبہ کو گذشتہ برس 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور مرکزی خطوں میں تقسیم کے موقع پر گرفتار کیا گیا تھا، تب سے وہ نظر بند ہیں۔

نظربندی کب تک جاری رہ سکتی ہے؟ کورٹ کا حکومت سے وال
نظربندی کب تک جاری رہ سکتی ہے؟ کورٹ کا حکومت سے وال

By

Published : Sep 29, 2020, 12:28 PM IST

Updated : Sep 29, 2020, 4:58 PM IST

محبوبہ مفتی کو پارٹی اجلاسوں میں شرکت کے لئے اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے منگل کو جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی کو کہا کہ وہ حکومت و انتظامیہ سے ان کی رہائی کے سلسلہ میں رجوع کریں۔ عدالت نے کہا کہ وہ بھی جاننا چاہتی ہے کہ یہ نظربندیاں کب تک جاری رہ سکتی ہیں۔

عدالت کے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے سوال کیا کہ 'حراست ہمیشہ کے لئے نہیں ہو سکتی۔ ہم حکومت سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ یہ نظربندیاں کب تک جاری رہتی ہیں؟'

اس کیس کی اگلی سماعت 15 اکتوبر کو ہوگی۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر محبوبہ کو گذشتہ برس 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور مرکزی خطوں میں تقسیم کے موقع پر گرفتار کیا گیا تھا۔

محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سپریم کورٹ سے محبوبہ مفتی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے جس کی عرضی پر آج سماعت ہوئی۔

محبوبہ مفتی اور کشمیر کے متعدد دیگر سیاسی رہنماؤں بشمول فاروق عبد اللہ کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حراست میں رکھا گیا تھا۔ اس سے قبل سابق وزیر اعلیٰ کی نظربندی تین ماہ کے لیے بڑھا دی تھی۔ فاروق عبداللہ اور ان کے بیٹے عمر عبداللہ کو مارچ میں نظربندی سے رہا کیا گیا تھا۔

Last Updated : Sep 29, 2020, 4:58 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details