اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے ‘توہین قرآن’ کی مذموم حرکت کی جہاں پورے ملک میں شدید تنقید کی جا رہی ہے وہیں وادی کے علمائے کرام بلا لحاظ مسلک شدید مذمت کر رہے ہیں۔ مفتی اعظم جموں و کشمیر حضرت ناصر السلام نے بھی وسیم رضوی کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مفتی ناصر السلام نے کہا 'وسیم رضوی کی جانب سے قرآن کریم کی آیات کو ہٹانے کی مذموم عرضی سپریم کورٹ میں داخل کرنے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، یہ مسلمانوں کے درمیان فتنے کی آگ بھڑکانے کی ایک منصوبہ بند سازش ہے اور ایک خاص مکتب فکر کو بدنام کرنے کی کوشش ہے'۔
انہوں نے وسیم رضوی کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا 'وہ ہمیشہ سے اسلام دشمن طاقتوں کا آلہ کار رہا ہے اور اس کی کوشش رہی ہے کہ مسلمانوں میں فتنہ و فساد کے بیج بوئے جاسکیں لیکن مسلمانوں کے تمام مکتبہ فکر کے افراد نے اس کی مذموم حرکتوں کو اب تک ناکام کیا ہے اور یہ حرکت بھی اس کے لیے تذلیل کے سوائے کچھ نہ دے گی'۔