سرینگر: ملک میں پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں اور آلودگی کی سطح میں اضافے کے درمیان، سرینگر میں دوستوں کے ایک گروپ نے سرینگر اسمارٹ سٹی لمیٹڈ کے ساتھ مل کر کشمیر کی پہلی بار الیکٹرک سائیکل رینٹ سروس کا آغاز کیا۔ ان ای بائیک کو لانچ کرنے کا مقصد 'نہ صرف نقل و حمل کا متبادل طریقہ فراہم کرنا ہے بلکہ شہر میں آلودگی کی سطح کو بھی کم کرنا ہے'۔ الیکٹرک بائک رینٹ سروس کے شریک بانی اور ڈائریکٹر زبیر بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہم نے 15 دن پہلے شہر میں 'کرو الیکٹرک' کے نام سے پروجیکٹ شروع کیا تھا۔ ان بائیکس کے ذریعے ہمارا مقصد نہ صرف نقل و حمل کا متبادل طریقہ فراہم کرنا ہے بلکہ شہر میں آلودگی کی سطح کو بھی کم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ای بائیک تکنیکی طور پر جدید، جی پی ایس سے چلنے والی ہیں، اور ان کی رفتار 25 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ بیٹری سے چلنے والی یہ بائک فی چارج 55 کلومیٹر کی رینج رکھتی ہیں لیکن انہیں دستی طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس سروس کو شروع کرنے کا مقصد سرینگر شہر میں آلودگی پر قابو پانا ہے۔ ہم اندازہ لگا رہے ہیں کہ اس منصوبے سے ایک سال میں تقریباً 750 میٹرک ٹن کاربن کا استعمال کم ہوگا اور یہ بائیک عام آدمی پر تیل کی قیمتوں کا بوجھ بھی کم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں 200 ای بائک چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن فی الحال ہمارے پاس شہر کے اہم مقامات پر 100 سے زیادہ ای بائک کا بیڑا موجود ہے۔ ہم شہر کے کئی مقامات پر ڈاکنگ قائم کر رہے ہیں، جن میں الٰہی باغ، صورہ، ٹورسٹ ریسپشن سینٹر، کوٹھی باغ، راج باغ، سنت نگر، اسلامیہ کالج، بوٹینیکل گارڈن، بمنہ اور دیگر مقامات پر بھی یہ قائم ہے۔ فی الحال ہماری ای بائک ڈل گیٹ، اسلامیہ کالج، نشاط باغ اور کشمیر یونیورسٹی کے باہر مسافروں کے لیے دستیاب ہے۔ سسٹم کے کرائے پر لینے اور ٹریکنگ کے عمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سوار بیٹری کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کرتا ہے، تو ہمیں اپنے موبائل فونز پر ایک الرٹ موصول ہوگا جس کے بعد بائیک کو ریموٹ بینڈ کیا جا سکتا ہے۔