اردو

urdu

ETV Bharat / state

کروڑوں مختص ہونے کے باوجود کووڈ ویکسینیشن مہم سست

اعداد و شمار کے مطابق مرکزی سرکار نے اب تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 17.15 کروڑ سے زائد ویکسین کی خوراکیں فراہم کی ہیں۔

reactions
رد عمل

By

Published : May 12, 2021, 5:29 PM IST

رواں برس کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کووڈ ویکسینیشن مہم کے لیے 35000 کروڑ روپے مختص کرنے کا اعلان کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا تھا کہ سال 2021-2022 تک کووڈ ویکسینیشن کی خاطر 35000 کروڑ مہیا رکھے گئے ہیں اور اگر ضروت محسوس ہوئی تو مختص رقم میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

لیکن حال ہی میں مرکزی ویز برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر نے کووڈ ویکسینیشن مہم میں خرچ کیے گئے رقم سے متلق اعداد و شمار گنواتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی سرکار نے اب تک گزشتہ اور رواں مالی برس میں ویکسینیشن کے لیے صرف 4744.45 کروڑ کی ادائیگی کی ہے جو کہ رواں برس کے لئے مختص رکھے گئے بجٹ کا 13.55 فیصد ہے۔

رد عمل

اعداد و شمار کے مطابق مرکزی سرکار نے اب تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 17.15 کروڑ سے زائد ویکسین کی خوراکیں فراہم کی ہیں۔ جس میں ہیلتھ ورکرز کو 16 .24 کروڑ سے زیادہ ویکسین کی خوارکیں دی جا چکی ہیں۔ 13.09 کروڑ سے زیادہ افراد کو کم از کم ویکسین کی ایک خوراک دی گئی ہے جبکہ 3.14 کروڑ سے زائد افراد کو کورونا مخالف دونوں ٹیکے لگائے گئے ہیں۔

ویکسینیشن مہم کے لئے مختص رکھے گئے ہزاروں کروڑ کے باوجود بجٹ کا معمولی استعمال اور کووڈ ٹیکہ کاری مہم کی سست رفتاری سے متعلق وادی کشمیر سے مختلف طبقہ ہائے فکر کا ردعمل سامنا آ رہا ہے۔

جس میں سرکار کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جا رہا ہےکہ محض کھوکھلے دعوؤں سے کام لے کر انسانی زندگیوں کو مزید خطرہ میں ڈالا جا رہا ہے۔

جموں و کشمیر اکنامک کنفیڈریشن کے صدر ابرار احمد خان کا کہنا کہ کووڈ ویکسینیشن کی خاطر مختص رکھی گئی کثیر رقم کے باجود ہر ایک شخص تک ویکسین ابھی تک نہیں پہنچ پائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی موجودہ بھیانک صورتحال کو دیکھتے ہوئے جس تیز رفتاری کے ساتھ ٹیکہ کاری مہم جاری رہنی چاہیے تھی۔ وہ کہیں بھی نہیں دکھائی دے رہی ہے اور زمینی حقائق اس کے عین برعکس نظر آرہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کی جانب سے ٹیکہ کاری میں سست رفتاری سے کام لینا انسانی زندگیوں سے کھلواڑ کے مترادف ہے ۔

وہیں پی ڈی پی کے سینئیر رہنما رؤف بٹ کا کہنا ہے کہ بی جے پی والی مرکزی سرکار نے ہمیشہ جملہ بازی سے کام لے کر لوگوں کو بہلانے کے سوا کچھ بھی نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے جس دم خم کے ساتھ کورونا مخالف ٹیکہ کاری مہم کا آغاز کیا تھا وہ ایک آدھ مہینے میں ہی ویکسین کی عدم دستیابی کے باعث دم توڑ گئی۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں کورونا کی سنگین صورتحال کے پیش نظر لوگ ویکسینیشن مراکز کا رخ تو کرتے ہیں لیکن وہاں ویکسین میسر ہونے کی وجہ سے مایوس ہو کر واپس لوٹ جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سری نگر: لاک ڈاؤن میں مزید سختی

رؤف بٹ نے کہا کہ ملک میں آئے روز لاکھوں کی تعداد میں لوگ کورونا وائرس سے متاثر ہوتے ہیں۔ وہیں یومیہ بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی جانیں بھی گنواں بیٹھتے ہیں۔ اس کے باوجود ویکسینیشن مہم کے لیے مختص رکھی گئی رقم کو استعمال میں نہیں لایا جا رہا ہے جوکہ نہ صرف قابل افسوس ہے بلکہ قابل مذمت بھی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکاری کو موجودہ صورتحال سے سیکھ حاصل کر کے لوگوں کی جانیں بچانے پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے تھی لیکن افسوس کا مقام ہے کہ سرکار اب بھی ٹس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔

ادھر نیشنل کانفرس کے ترجمان عمران ڈار نے بھی مرکزی سرکار کی جانب سے ویکسین کے لیے مہیا رکھے گئے پیسہ کے معمولی استعمال پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کے لئے مہیا کئے گیے کروڑوں کو استعمال میں لاکر ہر فرد کے لیے ویکسین میسر رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں ویکسینیشن مہم نا کے برابر ہے۔ ایک دو اضلاع کو چھوڑ کر باقی اضلاع میں ٹیکہ کاری کی مہم تعطل کا شکار ہو گئی ہے۔

عمران نبی ڈار نے کہا کہ سرکار جس طرح ویکسینیشن مہم چلانے کا دعوی کر رہی وہ دعوے زمینی سطح پر کہیں بھی نظر نہیں آ رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details