اس موقع پر امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ، کشمیریوں کے حقوق کے لیے پُرامن احتجاج کی حمایت کرتا ہے، لیکن وہ عسکریت پسندوں کی جانب سے کیے جانے والی کاروائیوں کی شدید مذمت بھی کرتا ہے جو تشدد کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔
ایلس ویلز نے کہا امریکہ، کشمیر میں اقتصادی ترقی میں تیزی، بدعنوانی میں کمی لانے اور جموں و کشمیر میں بالخصوص خواتین اور اقلیتوں کے حوالے سے تمام قومی قوانین کو یکساں طور پر نافذ کرنے کے لیے بھارتی حکومت کی حمایت کرتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'گرچہ جموں اور لداخ میں حالات بہتر ہوئے ہیں، تاہم وادی میں حالات اب بھی معمول پر نہیں آئے ہیں'۔
ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ کو وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے، جہاں 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد تقریباً 8 ملین افراد کی روز مرہ کی زندگی پر شدید اثر پڑا ہے'