اردو

urdu

'لاک ڈاؤن میں نرمی کا مطلب یہ نہیں کہ کورونا ختم ہو گیا'

جموں و کشمیر انتظامیہ نے کورونا کے معاملات و اموات میں کمی واقع ہونے کے ساتھ ہی یونین ٹریٹری میں کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے جس کے تحت جہاں بازاروں میں پچاس فیصد دکانیں کھلی رہتی ہیں۔ وہیں، سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی چل رہا ہے، تاہم شبانہ کرفیو ہنوز نافذ ہے۔

By

Published : Jun 10, 2021, 5:49 PM IST

Published : Jun 10, 2021, 5:49 PM IST

لاک ڈاؤن میں نرمی
لاک ڈاؤن میں نرمی

ضلع مجسٹریٹ سری نگر محمد اعجاز اسد نے کورونا گائیڈ لائنز پر ہو رہے عمل درآمد کا جائزہ لینے کے لئے جمعرات کو سری نگر سٹی کا دورہ کیا۔

دورے کے دوران ان کے ہمراہ ایس ایس پی سری نگر سندیپ چودھری اور پولیس کے دیگر افسران تھے۔

موصوف ضلع مجسٹریٹ نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کورونا سے لڑنے کے لئے کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنا اور ویکسین لگوانا ہی واحد ذریعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائرس کے اثرات بہت ہی وسیع ہیں۔ اس سے تمام شعبہ ہائے حیات سے وابستہ لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی نقل وحمل کو محدود کرنے کے لئے پابندیاں عائد کرنا پڑتی ہیں جس کے لئے پولیس اپنا کام کر رہی ہے۔

موصوف نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وبا ختم ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس وبا سے محفوظ رہنے کے لئے تمام تر گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنا چاہئے اور اپنے اپنے سینٹروں پر جا کر ویکسین لگوانا چاہئے۔

بتا دیں کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کورونا کے معاملات و اموات میں کمی واقع ہونے کے ساتھ ہی یونین ٹریٹری میں کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے جس کے تحت جہاں بازاروں میں پچاس فیصد دکان کھلے رہتے ہیں وہیں سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی چل رہا ہے تاہم شبانہ کرفیو ہنوز نافذ ہے۔

کورونا کی دوسری لہر میں تیزی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کے سبھی بیس اضلاع میں مکمل کورونا کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details