اردو

urdu

سرینگر کے ایک روزنامہ کی منفرد پہل

By

Published : Jul 21, 2020, 10:33 PM IST

ان دنوں جہاں وادی کشمیر میں کورونا وائرس ایک سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے وہیں کچھ لوگ مقامی آبادی کو اس سلسلے میں آگاہ کرنے کے لئے نئے طریقے ڈھونڈ رہے ہیں۔ انہیں میں سے ایک ہے روزنامہ روشنی۔

جہاد شورا
جہاد شورا

سرینگر میں ایک مقامی روزنامہ نے ماسک پہننے کی اہمیت اور افادیت کے پیغام کو قارئین تک پہنچانے کے لئے ایک منفرد پہل شروع کی۔ اردو روزنامہ روشنی نے منگلوار کو اخبار کے پہلے صفحے پر ماسک پہننے کی گزارش بینر کی صورت میں تحریر کرتے ہوئے ایک ماسک بھی چپکایا اور اسے مفت قارئین تک پہنچایا۔ اس طرح سے مذکورہ اخبار نے اپنے قارئین کو حیرت میں ڈال دیا۔

جہاد شورا

روزنامہ روشنی میں پہلے صفحے پر ایک ادارتی پیغام تیار کیا گیا تھا جس میں ایک ایسے پیکٹ کی طرف اشارہ کیا گیا تھا جس میں ایک ماسک بھی تھا۔ متن میں لکھا گیا تھا کہ ماسک کا استمال بے حد ضروری ہے اور ساتھ میں ایک ماسک بھی چپکا ہوا تھا۔

روزنامہ روشنی کے مارکیٹنگ چیف جہاد شورا نے بتایا کہ انہیں ماسک پہننے کی اہمیت کو سمجھنے کا یہ طریقہ منفرد لگا کیونکہ صبح سویرے جب ایک قاری اخبار خریدے گا تو اس کے ذہن میں یہ پیغام درج ہوگا کہ ماسک پہننا آج کے دور میں کتنا اہمیت کا حامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز کی ہڑتال سے ہسپتال کا کام متاثر


انہوں نے بتایا کہ بہت سارے لوگوں نے سوشل میڈیا پر اس اقدام کو کافی سراہا۔ بہت سے مقامی لوگوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ناشر کے ذریعہ ایک بہت بڑا قدم تھا۔ 'ایک اخبار کی قیمت تقریبا 2 روپے کی ہے اور اگر پبلشر اس کے ساتھ مفت ماسک دے رہا ہے، وہ صرف اس وجہ سے چاہتے ہیں کہ لوگ اس سے آگاہ ہوں کہ یہ کتنا ضروری ہے۔'

گذشتہ چند ہفتوں میں جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے کیسز میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے پیر کی رات ایک ہی دن میں مثبت کیسز کی تعداد 750 سے زیادہ پائی گئی۔ جو اب تک ایک دن میں کووڈ-19 کے مثبت کیسز کے حوالے سے سب سے زیادہ تعداد ہے پریشان کن رجحان یہ ہے کہ اموات کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔

جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثر ہو کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد سے 260 سے زائد ہو چکی ہے جبکہ متاثرین کی تعداد میں آئے دن اضافے کے حوالے سے ماہرین کا خیال ہے کہ صرف ایک ہی چیز جو لوگوں کو اس خطرناک وائرس سے بچا سکتی ہے وہ ہے ماسک پہننا اور سماجی دوری کو برقرار رکھنا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details