جموں وکشمیر میں عارضی ملازمین کے مسئلہ کو حل کرنے کی خاطر اگرچہ سنجیدگی کے ساتھ جموں وکشمیر انتظامیہ اور مرکزی وزرات داخلہ کے درمیان صلاح و مشورہ ہو رہا ہے تاہم اس بات کا انکشاف بھی ہو رہا ہے کہ 2015-16 میں سابق مخلوط حکومت نے یومیہ اجرت پر کام کر رہے جن 61ہزار عارضی ملازمین کی فہرست مرتب کر کے وزارت داخلہ کو فراہم کی تھی، اس میں 61ہزار تو پہلے ہی شامل ہیں جبکہ مختلف ادارواں کی جانب سے فراہم کردہ فہرست میں ڈیلی ویجرز ، نیڈ بیس پر کام کرنے والوں اور کنٹریکچول بنیاد پر تعینات ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 22ہزار سے زائد ہے بتائی جارہی ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے اس بات پر سوالات اٹھائے ہیں کہ 61ہزار عارضی ملازمین کو مستقل نوکریاں اور تنخواہیں واگزار کرنے کے ضمن میں جانکاری فراہم ہو رہی تھی لیکن ایک لاکھ 22ہزار سے زائد عارضی ملازمین کو بیک وقت مستقل کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔