سرینگر:رشی سونک نے بکنگھم پیلس میں بادشاہ چارلس سے ملاقات کے بعد برطانیہ کے پہلے بھارتی نژاد وزیر اعظم بن گئے ہیں۔ اس سے قبل برطانیہ کی سبکدوش ہونے والی وزیر اعظم لز ٹرس نے ڈاؤننگ اسٹریٹ سے الوداعی تقریر میں اپنے جانشین کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے دور اقتدار کی کچھ کامیابیوں کی بھی تعریف کی ہے۔First Indian Origin UK PM
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے برطانیہ میں پہلے بھارتی نژاد رشی سونک کے وزیر اعظم منتخب ہونے کو ملک بھر کے لیے قابل فخر لمحہ قرار دیا۔
محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب برطانیہ میں اقلیتی نسل سے وابستہ شخص وزیر اعظم بنتا ہے تو دوسری جانب ہمارا ملک اب بھی تفرقہ انگیز اور امتیازی قوانین میں الجھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا رشی سونک کے وزیر اعظم بنے پر بھارت نے بجا طور پر جشن منایا تاہم "ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ جب برطانیہ نے ایک نسلی اقلیتی شخص کو اپنا وزیر اعظم بنایا تو ہم ابھی تک این آر ایس اور سی اے اے جیسے تفرقہ انگیز اور امتیازی قوانین میں جکھڑے ہوئے ہیں۔ مزید پڑھیں:First Indian Origin UK PM رشی سونک کی کنگ چارلس سے ملاقات، پہلے بھارتی نژاد برطانیہ کے وزیراعظم مقرر
واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ کی حکمران کنزرویٹو پارٹی کے لیڈر کی دوڑ میں شامل سابق وزیر خزانہ اور بھارتی نژاد رشی سونک کی حریف پینی مورڈانٹ کے پی ایم ریس سے پیچھے ہٹنے کے بعد سونک کو پارٹی کے نئے رہنما کے طور پر اعلان کیا گیا۔ کنزرویٹو پارلیمانی پارٹی کی 1922 کی کمیٹی کے چیئرمین سر گراہم بریڈی نے سونک کے لیڈر کے طور پر انتخاب کا اعلان کیا۔
قابل ذکر ہے کہ رشی سونک برطانیہ کے پہلے سیاہ فام وزیر اعظم ہے اور وزیر اعظم کی رہائش گاہ ڈاؤننگ اسٹریٹ کے پہلے ہندو شخص ہوں گے۔ سونک کو کنزرویٹو پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کے 180 ارکان کی اعلانیہ حمایت حاصل تھی، جب کہ محترمہ پینی مورڈونٹ 100 ارکان کی حمایت حاصل نہ کر سکیں جس کی وجہ سے انہیں وزارت عظمیٰ کی دوڑ سے باہر ہونا پڑا۔