سرینگر : نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2021 میں جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی سے متعلق جرائم کے لیے غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت درج کیے گئے کُل مقدمات کا 97 فیصد حصہ ہے۔ یو اے پی اے کے تحت درج کیے گئے اس طرح کے اوسطاً 20-25 معاملے روزانہ جموں و کشمیر کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، تاہم سزا کی شرح بہت کم ہے۔ National crime Bureau On UAPA cases In JK
یو اے پی اے کیسز سے نمٹنے کے لیے انسداد عسکریت پسندی کی ایک وسیع حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے)، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی طرز پر گزشتہ سال قائم کی گئی تھی، اور حال ہی میں خصوصی تفتیشی یونٹس (ایس آئی یو) ہر ضلع میں تشکیل دیئے گئے ہیں۔Nodal Agency of UAPA Cases In JK
خصوصی تفتیشی یونٹوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ "تفتیش کو وقت کا پابند ہونا چاہیے۔ چونکہ تھانہ کی سطح پر عام تفتیشی مشینری امن وامان اور دیگر فرائض کے علاوہ خصوصی مقدمات میں مصروف رہتی ہے، اس لیے بعض اوقات اہم مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،لہذا پولیس نے اس مسئلے کا حل تلاش کیا۔"Dilbag Singh On Formation Of SIA in Kashmir
انہوں نے کہا کہ "گزشتہ سال نومبر میں ایس آئی اے کی تشکیل اور گزشتہ چند مہینوں میں ایس آئی یو کے بعد بہت سے معاملات تفتیش کے اعلیٰ مراحل میں پینچ گئے ہیں۔"
فی الحال جموں و کشمیر پولیس 1 ہزار 335 یو اے پی اے معاملوں کی تحقیقات کر رہی ہے، جن میں سے 1 ہزار 214 کشمیر میں ہیں۔ پچھلے سال کے دوران ایس آئی اے نے 80 مقدمات کی جانچ کی ہے۔ جموں و کشمیر میں زیر سماعت 884 یو اے پی اے مقدمات میں سے ایس آئی اے 24 کی جانچ کر رہی ہے ہے۔UAPA Cases Investigation In JK
زیر سماعت مقدمات میں سے 249 شمالی کشمیر رینج (بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ) میں ہیں۔ جنوبی کشمیر رینج میں 223 (پلوامہ، اننت ناگ، شوپیاں، کولگام) اور واسطی کشمیر رینج (سرینگر، بڈگام، گاندربل) میں 317 کسیز ہیں۔Under Trial UAPA Cases In Kashmir
ضلعی سطح پر معاملوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ، استعداد کار میں اضافے کا عمل تقریباً چند ماہ قبل ایس آئی یو کی تشکیل کے ساتھ شروع ہوا۔ 14 رکنی ٹیمیں، ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پیز) کے ماتحت، جنہیں یو اے پی اے معاملوں کی "مؤثر تفتیش اور کیس کی تعمیر" کا کام سونپا گیا تھا۔ سب سے پہلے جنوبی کشمیر کے پانچ پولیس اضلاع میں، اس کے بعد وسطی کشمیر اور پھر شمالی کشمیر میں قائم کیا گیا تھا۔ سرینگر ضلع میں کیس لوڈ کی وجہ سے دو خصوصی یونٹس تشکیل دی گئی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرنے والے ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ایس پیز بہتر تحقیقات کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ "بعض اوقات طریقہ کار کی خامیوں کی وجہ سے مقدمات بہت طویل عرصے تک زیر سماعت رہتے، یا ملزمان کو ضمانت مل جاتی اور مقدمات کی پیروی بہت کم ہوتی۔ اس سے جیلوں اور عدالتوں دونوں پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں:UAPA Cases Filed in 2021 جموں و کشمیر میں سال 2021 میں یو اے پی اے قانون کے تحت 289 گرفتاریاں
واضح رہے کہ یو اے پی اے کا مطلب اَن لاء فُل ایکٹی وِیٹیز پری وینشن ایکٹ ہے، یعنی ایسا شخص جو کسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا ہو اُس پر اِس قانون کا اطلاق ہوتا ہے۔یو اے پی اے 1967 میں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد یا پھر ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالنے جیسی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔Unlawful Activities (Prevention) Act