جمعہ کے روز پاکستان میڈیا رپورٹس نے گلگت کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کے حوالے سے دعوی کیا کہ اس علاقے میں پولیس نے وادی کشمیر کے دو رہائشیوں کو ان کے علاقے میں واقع بھارتی جاسوس ایجنسی ریسرچ اینڈ انیلیسیس ونگ (آر اینڈ اے ڈبلیو) کے کہنے پر "جاسوسی" کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
ان دونوں کشمیریوں کی شناخت نور محمد وانی اور فیروز احمد لون کے نام سے ہوئی ہے ، دونوں کا تعلق ضلع بانڈی پورہ کے گوریز قصبے سے ہے۔
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اس پار گلگت کے علاقے میں مبینہ طور پر گرفتار ایک نوجوان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 'ان کا یٹا دو سال پہلے لاپتہ ہوگیا تھا لیکن آج اس کی خبر سن کر ہم حیران ہے.'
فیروز کے بڑے بھائی ظہور احمد لون نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'انہیں یہ جان کر حیرت ہوئی کہ ان کے بھائی کو گلگت میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ظہور نے بتایا کہ میرا بھائی نومبر 2018 میں لاپتہ ہوگیا تھا اور پولیس میں بھی رپورٹ درج کروائی گئی تھی۔ اس وقت میں جموں میں تھا اور میرے اہل خانہ نے مجھے اطلاع دی کہ وہ لاپتہ ہوگیا ہے۔'۔
فیروز ، گوریز کے اچورا علاقے کے شاہ پور گاؤں کا رہائشی ہے، اس کو 2018 میں محکمہ دیہی ترقی نے منسلک کیا تھا جبکہ اس کا والد کسان ہے اور اس کے تین بھائی اور چھ بہنیں ہیں۔
ظہور کا دعویٰ ہے کہ اپنے بھائی کے گمشدگی سے متعلق ایف آئی آر مقامی پولیس اسٹیشن میں درج ہے اور وہ بھی پولیس اہلکاروں سے اپنے گمشدہ بھائی کے بارے میں پوچھ گچھ کرتا رہا ہے۔